سر کے بالوںکا گرنا اور ہومیوپیتھی

سر کے بال بچوں سمیت عورتوں اور مردوں کی خوبصورتی اور صحت مندی کی علامت ہے. بال قدرت کا بہترین شہکار ہے.
ہر انسان کے سر پر تقریباً ایک لاکھ بال ہوتے ہیں جن میں سے اوسطاً 100 سے 150 بال روزانہ ختم ہوجاتے ہیں گر جاتے ہیں ۔ اگروہ اس سے زیادہ گریں تو پھر ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ زیادہ گر رہے ہیں۔ اس کی وجوہات مردوں اور عورتوں میں مختلف ہوتی ہیں ۔
’’مردوں میں بال گرنے کی سب سے بڑی وجہ کچھ ہارمونز کا کم یا زیادہ ہونا ہے ۔ جبکہ عورتوں میں اس کی وجوہات بہت سی ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ آئرن کی کمی ہے۔ اکثر عورتوں کا ہیموگلوبن بہت کم ہوتا ہے لیکن وہ اس پر توجہ دینے کی بجائے بالوں پر انڈے اور دہی لگانے کی فکر میں رہتی ہیں۔ دوسری وجہ ہارمونز کا عدم توازن ہے جس کا سبب حمل‘بیماری‘ انجیکشن یا ۔جسمانی سرگرمی ہو سکتی ہے
ایک تاثر یہ بھی ہے کہ پانی بدلنے سے بال گرنے لگتے ہیں۔ صرف پانی بدلنے سے بال نہ تو گرتے ہیں اور نہ گرنا بند ہوتے ہیں‘ اس لئے کہ اس کا تعلق آب و ہوا سے ہوتا ہے۔
بالوں کے گرنے میں پانی کے بدلنے کا کوئی کردار نہیں البتہ تبدیلی موسم و مقام سے ممکن ہے ۔
ہیپاٹائٹس کینسر یا اس جیسی دیگر امراض کی صورت میں چونکہ خلیوں کی تعداد بے تحاشا بڑھتی ہے لہٰذا انہیں روکنے کے لئے ادویات دی جاتی ہیں جن سے ان کی پیداوار رک جاتی ہے ۔بال بھی اپنے خلیوں کی تقسیم در تقسیم کی وجہ سے بڑھتے ہیں۔ ان دوائوں سے ان کے خلیوں کی پیداواربھی رک جاتی ہے جس سے نئے خلئے نہیں بنتے اور بال گر جاتے ہیں۔ یوں کینسر میں بال گرنے کا تعلق مرض سے نہیں بلکہ اس کی ادویات سے ہے۔اسی طرح بالوں کا قبل از وقت سفید ہونا بھی قابل فکر ہے عموماً 26 سال کی عمر میں بال سفید ہونا شروع ہو جاتے. اگر بیس سال کی عمر سے قبل بال سفید ہونا شروع ہوجائیں تو ہومیوپیتھک علاج سے ازالہ ممکن ہو جاتا ہے ایسا موروثی طور پر \ جنین کی وجہ سے ہوتا ہے
بالوں پرزیادہ کیمیکلز استعمال کرنے کی وجہ سے ان کی بیرونی سطح خراب ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں بال ٹوٹنے لگتے ہیں اور ان کے دو منہ بن جاتے ہیں۔
سر سے قدرتی طور پر ایک چکنی رطوبت خارج ہوتی ہے جسے سیبم کہا جاتا ہے جو بالوں کی نشوونماکے لیے ضروری ہے۔ اس میں تھوڑی بہت پھپھوندی بھی ہوتی ہے جسے ہم خشکی کا نام دیتے ہیں۔ سرد موسم میں یہ رطوبت ذرا زیادہ خارج ہوتی ہے جس کے باعث خشکی بڑھ جاتی ہے ۔ اگر وہ بہت زیادہ ہوجائے تو ڈاکٹر سے معائنہ کرا لیناچاہیے ‘ اس لئے کہ وہ دواؤں کے استعمال سے ٹھیک ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اینٹی ڈینڈرف شیمپو کابھی استعمال کرنا چاہیے۔

صابن یا شیمپو
صابن،واشنگ پائوڈر یا شیمپو بنیادی طور پر ایک ہی چیز ہیں۔اس کا آغاز واشنگ پائوڈرسے ہوا جس سے بال دھل تو جاتے لیکن ان میں خشکی آجاتی ۔اس کے بعد کپڑوں والاصابن آیا جس سے سر بھی دھویا جاتا پھر ہاتھ دھونے والاصابن آیا اور آخر میں شیمپو متعارف ہوا۔ یہ اچھا ہے‘ اس سے بال ٹوٹتے نہیں لیکن کوشش کریں کہ آپ کاشیمپو سلفرفری اور برانڈڈ ہو۔ کنڈیشنربھی اچھی چیز ہے جو بالوں پر آنے والی خشکی کو ختم کرتا ہے ۔ یہ ایک طرح کا موسچرائزر ہے۔اسی طرح ’’سیرم ‘‘بالوں میں چمک لاتا ہے،انہیں ٹوٹنے سے بچاتا اور ریشمی کرتا ہے ۔
آخر میں ماہرین صحت کے مطابق صحت مند بالوں کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں
بالوں کی ایک قدرتی ہیئت ہے جسے تبدیل نہ کریں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو وہ کمزور ہوجائیں گے۔
بالوں کو کسی بھی برانڈڈ شیمپو سے ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ ضرور دھوئیں۔چاہیے
اور یاد رکھیں دھوپ میں شامل الٹراوائلٹ شعاعیں بالوں کو نقصان پہنچاتی ہیں لہٰذا دھوپ میں ننگے سر زیادہ دیر مت رہیں۔
یہ بات بھی یاد رکھیں بالوں کو رنگتے وقت ان کے صرف سروں پر رنگ استعمال کریں‘ جڑوں کو رنگنے سے الرجی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
اور سختی سےچٹیاا یا سکارف باندھنا ان کے ٹوٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔اس لیے سکارف پہنتے یابالوں کے سٹائل بناتے وقت انہیں ذرا ڈھیلا رکھیں۔
ہومیوپیتھک طریقہ علاج قدرتی بے ضرر موٹر ہے. ہومیوپیتھک علاج سے ہمارے جسم کے تمام امراض کا مکمل علاج ممکن ہے. بالوں سمیت تمام امراض علاج رجسٹرڈ کوالیفائیڈ ہومیوپیتھ سے رابطہ کریں . سر کے بال کے تمام امراض کے لیے ہومیوپیتھک اسٹور سے کسی بھی کمپنی کا آرنیکا ہیر آئل و شمپو استعمال کرنے سے خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button