برطانیہ میں جب غیر مسلم سائنسدانوں نے داڑھی پر تحقیق کی تو ایسی کیا بات پتہ لگی جس کے بعد وہ بھی اسلام کی حقانیت کے معترف ہوگئے
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلمانوں میں1400سال سے پہلے سے دراڑھی رکھنے کی خوبصورت روایت چلی آ رہی ہے اور اب پہلے دفعہ جدید مغربی سائنس نے بھی اسکے بے شمار فوائد کو تسلیم کر لیا ہے۔برطانیہ میں ڈاکٹر ایڈ ین مونٹی اور دیگر سائنسدانوں نے انسانی صحت پر داڑھی کے بے شمار مثبت اثرات دریافت کئے ہیں جن میں سے چند اہم کا ذکر درج ذیل ہے ۔1شیو کے دوران جلد پر زخم آنے سے فولی کلیٹس باربی نامی بیماری پیداہو جاتی ہےجس میں ایک بیکٹریا جلد میں انفیکشن پیداکرد یتا ہے ، داڑھی رکھنے سے یہ مصیبت قریب بھی نہیں آئی۔-2داڑھی اور مونچھوں کے بال گردوغبار اور پولن زرات کو اپنی طرف کھینچ کرناک اور نظام تنفس میں جانے سے روکتے ہیں اور یوں الرجی سے تحفظ مل جاتاہے
چہرے کے گھنے بال جلد کو سورج کی الڑوائلٹ شعاعوں سے بچا کر جلد کے کینسر سے 90سے 95فیصد تک تحفظ فر اہم کردیتے ہیں ۔-4چہرے کی جلد پر دھوپ اور ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے جھریاں پڑنے کا عمل شروع ہو جاتاہے جبکہ داڑی کی صورت میں جھریوں کا مسئلہ بہت ہی کم رہ جاتا ہے ۔-5شیو کرنے سے بال جلد کے اندر تک کٹ سکتے ہیں اور جب یہ دوبارہ بڑھتے ہیں تو ان میں سے کوئی جلد اندر ہی بڑھ کر دانوں اور کیل سہاسوں کا سبب بن جاتاہے ۔داڑھی اس مسئلہ سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔-6دمہ کی مشہور برطانوی ڈاکٹر ڈیبوراویڈل کہتی ہیں کہ داڑھی کے بال دمہ پیدا کرنے والے خطرناک جرثوموں سے پھیپڑوں کو بچاتے ہیں اور انسان کو دمہ جیسی فوزی بیماری سے تحفظ مل جاتاہے۔