ایک مرد مجاہد،خادم رضوی کا میر ظفراللہ خان جمالی سے متعلق پرانا ویڈیوبیان سوشل میڈیا پر وائرل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک لبیک کے بانی خادم حسین رضوی انتقال کر چکے ہیں جبکہ ان کے انتقال کے کچھ روز بعد ہی سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی بھی انتقال کر گئے۔خادم رضوی کا ایک پرانا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ جب کسی اسمبلی ممبر نے ختم نبوت پر کوئی بات نہ کی تو ایک مرد مجاہد نے اپنی آواز بلند کی اور اسمبلی چھوڑ کر چلا گیا۔خادم رضوی سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کے قومی اسمبلی میں ختم نبوت پر اپنے موقف پر ڈٹ جانے کی متعدد بیانات میں تعریف کرتے رہے۔خادم رضوی کا کہنا تھا کہ ختم نبوت پر ڈاکہ

ڈالنے والوں کے خلاف بولنے پر قیامت تک اب کسی اور کا نام رہے نہ رہے، ظفر اللہ خان جمالی کا رہے گا۔سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ختم نبوت پر بہت بڑا ڈاکہ ڈالا ہے۔میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا تھا کہ وہ ایسی اسمبلی کا حصہ نہیں بن سکتے جو اللہ کے رسول کی ختم نبوت اور حرمت کا دفاع نہ کر سکے۔۔واضح رہے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی نماز جنازہ روجھان جمالی میں ادا کر دی گئی ہے جس میں سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ بعد ازاں‌انھیں آبائی قبرستان میں‌ سپرد خاک کر دیا گیا.بزرگ رہنما میر ظفر اللہ خان جمالی طویل عرصے سے علیل تھے۔ سابق وزیراعظم کے انتقال پر صدر، وزیراعظم ،آرمی چیف اور دیگر شخصیات نے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور مغفرت کی دعا کی ہے۔خیال رہے کہ میر ظفر اللہ خان جمالی کا گزشتہ رات راولپنڈی کے ہسپتال میں انتقال ہو گیا تھا۔ انھیں چند روز قبل ہارٹ اٹیک کے باعث طبی امداد کیلئے ہسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے حالت تشویشناک ہونے کے باعث انھیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا تھا۔ تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے اور قضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے۔سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944ء کو جعفر آباد کے علاقے روجھان جمالی میں میر شاہنواز خان جمالی کے ہاں پیدا ہوئے۔ میر ظفر اللہ خان جمالی نے ابتدائی تعلیم لارنس سکول مری سے حاصل کی اور او لیول ایچی سن کالج لاہور سے کیا۔ انہوں نے بی اے گورئمنٹ کالج لاہور سے کیا اور 1965ء کو ایم اے پولیٹکل سائنس پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button