ہندو لڑکی سے شادی کرنے کے لیے مسلمان لڑکے نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا

ہریانہ(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک مسلمان لڑکے نے ہندو لڑکی سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک 21 سالہ مسلم لڑکے نے 19 سالہ ہندو لڑکی سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا جس کے بعد ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی بھی کر لی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جوڑے کو پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ کے حکم پر پولیس نے تحفظ بھی فراہم کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ 21 سالہ مسلم نوجوان نے مذہب تبدیلی کے بعد اپنا نام بھی تبدیل کیا۔ پولیس نے بتایا کہ نوجوان جوڑے نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں انہوں نے بتایا

کہ لڑکی کے خاندان کی جانب سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، انہوں نے اپنی اپیل میں کہا کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت شادی پر دھمکیاں دینا ہماری آزادی پر قدغن ہے۔جس کے بعد ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے پولیس نے لڑکا اور لڑکی کو کئی دنوں تک ایک محفوظ مقام پر رکھا اور انہیں سکیورٹی فراہم کی۔ یہی نہیں پولیس نے لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے انہیں قائل کرنے کی کوشش بھی کی کہ دونوں قانونی طور پر شادی شدہ ہیں لہٰذا انہیں ایک ساتھ رہنے دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں ایک سماعت کے دوران لڑکی کے اہل خانہ نے ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی تھی تاہم لڑکی نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات سے انکار کر دیا۔دوسری جانب ہریانہ کے ہوم منسٹر انیل وج کا کہنا تھا کہ ریاست نے ” لو جہاد” کے خلاف قانون کا مسودہ تیار کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ لو جہاد کی اصطلاح بھارتی جنتیہ پارٹی کی جانب سے استعمال کی جاتی ہے۔ بھارتی جنتیا پارٹی کا ماننا ہے کہ شادی کو بنیاد بنا کر مذہب کی تبدیلیاں کروائی جاتی ہیں جو قطعی طور پر نا منظور ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button