ایٹمی سائنسدان کا قتل،اسرائیل کی شامت آگئی، ایران نے بدلہ لینے کا اعلان کردیا

تہران(نیوز ڈیسک)ایرانی صدر حسن روحانی نے سینیئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئےکہا ہےکہ ایران جلد بازی کے بجائے اس قتل کا بدلہ صحیح وقت پر لےگا۔قوم سے اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی نے محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئےکہاکہ فخری زادہ کا قتل ہمارے دشمنوں کی مایوسی اور ان کی نفرت کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے، ان کی شہادت ہماری کامیابیوں کو سست نہیں کرے گی۔حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیےکہ ایران کےلوگ اور اہلکار مجرمانہ اقدام کا جواب دینا جانتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ اس قتل سے ایران کا جوہری پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی تاکید کرتے ہوئے محسن فخری زادہ کے کام کو آگے بڑھانے پر زوردیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے محسن فخری زادہ کے قتل پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے 3 امریکی اہلکاروں کے حوالے سےکہا ہے کہ اس حملے میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ایران کی جانب سے محسن فخری زادہ کے قتل کے الزام اسرائیل پر عائد کیے جانے پر اسرائیل، امریکا، پینٹاگون یا کسی دوسرے ملک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تجزیہ کار اس خاموشی کو کسی طوفان کا پیش خیمہ بتاتے ہیں۔اس سے قبل ایران کی طاقتور ترین قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ پر امریکا نے ایک میزائل حملے میں قتل کردیا تھا جس پر ایران نے بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی اور عراق میں امریکی سفارت خانے اور فوجی اڈوں پر حملے ہوئے تھے۔واضح رہے کہ ایران میں جوہری پروگرام کے سربراہ سائنس دان محسن فخری زادہ کو گھات لگائے حملہ آوروں نے گاڑی پر حملہ کرکے قتل کردیا تھا۔ جوہری سائنس دان کو اسرائیل دشمن سمجھا جاتا تھا اور وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی سائنس دان کو قتل کی دھمکی دی تھی۔محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینیئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے، ان کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔

محسن فخری زادہ تہران کی امام حسین یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر تھے جبکہ وہ پاسداران انقلاب کے بھی افسر رہے ہیں۔خیال رہے کہ 2010 سے 2012 کے درمیان ایران کے 4 ایٹمی سائنسدان ہلاک کیے جاچکے ہیں جبکہ مئی 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی ایٹمی پروگرام پر محسن فخری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button