شراب برآمدگی کیس، عدالت نے 9سال بعداداکارہ عتیقہ اوڈھو کی قسمت کا فیصلہ سنادیا
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھو کو 9 سال بعد شراب کیس میں باعزت بری کر دیا گیا ہے۔راولپنڈی کی سول عدالت میں عتیقہ اوڈھو کے خلاف شراب کیس کی سماعت ہوئی۔سول عدالت نے 9 سال دو ماہ اور 14 روز بعد فیصلہ سناتے ہوئے عتیقہ اوڈھو کو 2 بوتل شراب کیس میں باعزت بری کیا ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اداکارہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں لہذا انہیں بری کی جاتا ہے۔سول جج یاسر چوہدری نے میرٹ پر فیصلہ سنایا۔عتقیہ اوڈھو نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیر سے سہی لیکن انصاف مل گیا ہے۔ واضح رہے کہ 2011میں فنکارہ جب اسلام آباد کے بینظیر بھٹو
انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے کراچی جارہی تھیں تو ان کے بیگ سے کسٹم حکام نے دوران تلاشی 2بوتل غیر ملکی شراب برآمد کی تھی۔اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے سوموٹو نوٹس پر ائیرپورٹ پولیس نے کسٹمز آفیسر کی مدعیت میں اداکارہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔اس مقدمے میں 210 پیشیاں ہوئیں جب کہ 9 سال کے دوران 16 جج تبدیل ہوئے۔۔ 27 ستمبر2017ء کو سپریم کورٹ نے اداکارہ عتیقہ اوڈھو کیخلاف شراب برآمدگی کیس میں ٹرائل کورٹ کوکیس کی سماعت کرنے کی اجازت دی تھی مگر ر اسے کیس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکتے ہوئے مقدمہ کی سماعت10 اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس قاضی عیسیٰ فائز اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو عتیقہ اوڈھو کے وکیل ایڈووکیٹ علی ظفرنے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیاکہ مقدمہ میں نامزدتمام(8) گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں اور صرف عتیقہ اوڈھو کا بیان ریکارڈ نہیں ہے، ہم نے ماتحت عدالتوں میں اپیلیں دائر کی مگر ہماری اپیلیں مسترد ہوئیں مگر وجہ نہیں بتائی گئی اس پر عدالت نے استفسار کیا آپ کا مطلب ہے ماتحت عدالتوں نے اپیلیں مسترد کرنے کا صرف فیصلہ جاری کیا اپنے آرڈرز میں اور کچھ نہیں لکھا ۔اس طرح مقدمہ 9 سال تک چلتا رہا اور آج عدالت نے یہ مقدمہ نمٹاتے ہوئے اداکارہ عتیقہ اوڈھو کو باعزت بری کر دیا ہے۔