پی ٹی آئی کا گلگت بلتستان میں حکومت بنانے کا خواب چکنا چور ہوگیا

گلگت بلتستان (نیوز ڈیسک) 4 آزاد نومنتخب نمائندوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے رابطہ کر لیا۔ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان سے کامیاب ہونے والے 4 آزاد نو منتخب نمائندوں نے پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت سے رابطہ کر لیا ہے۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں نے پی پی میں شامل ہو کر حکومت بنانے کی تجویز دی ہے۔پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت نے فوری طور پر مرکزی قیادت تک پیغام پہنچا دیا ہے۔یہ چاروں امیدوار تحریک انصاف کے ٹکٹ کے امیدوار تھے جو ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر جیتے ہیں۔ادھر پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے کی خبر

نے تحریک انصاف کے حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔عین ممکن ہے کہ آزاد امیدواروں کی پی پی جوائن کے بعد تحریک انصاف کا گیم نمبر پی پی پی سے پیچھے چلا جائے۔کیونکہ پیپلز پارٹی کو ہم خیال جماعتوں جن میں سر فہرست ن لیگ، جے یو آئی کی بھی حمایت حاصل ہے۔جب کہ جی بی کے باشعور عوام نے حالیہ انتخابات میں لوٹا کریسی کی سیاست کو شکست دے دی۔پارٹیاں بدلنے والے اعلیٰ سیاسی شخصیات کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔کئی سیاستدانوں کی سیاست داؤ پر لگ گئی۔بڑے بڑے برج الٹ گئے جن میں قابل ذکر حاجی فدا محمد ناداش ، وزیر حسن ، ابراہیم ثنائی قابل ذکر ہیں۔سابق رکن صوبائی اسمبلی و پیپلز پورٹی کے رہنما عمران ندیم کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہار جیت سیاست کا حصہ ہے۔تمام چاہنے والوں اور ووٹرز کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔دریں اثنا گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں گزشتہ شب ہارنے والے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں جیت گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق جی بی ٹو گلگت کے نتیجے پر تنازع کھڑا ہوگیا،رات گئے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے جمیل احمد کو مخالف امیدوار پر برتری حاصل تھی۔جمیل احمد نے 6848 ووٹ، پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان 6229 ووٹ اور مسلم لیگ (ن) کے حفیظ الرحمان نے 2100 ووٹ حاصل کیے تھے تاہم اس حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی تو غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان کو جمیل احمد پر دو ووٹ کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔ فتح اللہ خان کو 6696 اور جمیل احمد کو 6694 ووٹ ملے۔جمیل احمد کے مقابلے میں فتح اللہ خان کو غیر سرکاری طور کامیاب قرار دیدیا، جمیل احمد کی شکست پر رات گئے فتح کا جشن بنانے والے پیپلز پارٹی کے جیالے غصے سے بپھر گئے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button