حیات بلوچ کیس، والد نے بیٹے پر گولیاں چلانے والے ایف سی اہلکار کو شناخت کرلیا
تربت(مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان میں قتل ہونے والے طالب علم حیات بلوچ کے والد نے مبینہ ملزم کو شناخت کر لیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت میں فرنٹیئر کور کے اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے طالب علم حیات بلوچ کے والد نے ملزمان کی شناخت پریڈ کے دوران مبینہ ایف سی اہلکار کو شناخت کر لیا ہے جس کا نام شاہدی اللہ بتایا گیا ہے۔ایف سی اہلکار شاہدی اللہ پر الزام ہے کہ انہوں نے فائرنگ کر کے حیات بلوچ کو قتل کیا۔شناخت پریڈ ڈسٹرکٹ جیل تربت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں منعقد ہوئی۔ایس ایس پی تربت نجیب پندرانی کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ملزم شاہدی اللہ
کے ساتھ دیگر افراد کو لائن میں شناخت پریڈ کی غرض سے کھڑا کیا گیا جس کے بعد حیات بلوچ کے والد کو کہا گیا کہ وہ ملزم کی شناخت کریں۔حیات بلوچ کے والد نے لائن میں کھڑے تمام افراد میں سے ایف سی اہلکار شاہدی اللہ کو تینوں بار درست شناخت کیا۔ملزم کی شناخت کے ساتھ ہی حیات بلوچ کیس کی تفتیش کا انتہائی اہم مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔اسی حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے اپنے فرائض بخوبی سر انجام دے رہے ہیں،حیات بلوچ قتل کیس میں انصاف کا بول بالا ہو گا،حیات بلوچ قتل کے ملزم کو موقع پر گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا اور آئی جی ایف سی ساؤتھ نے مقتول کے خاندان کو یقین دلایا کہ ریاستی اداریان کوانصاف ضرور فراہم کریں گے،صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے کہا ضروری نہیں کہ کسی ادارے میں کوئی ایک فرد جرم کرے تو اس کا ذمہ دار حکومت یا ریاستی ادارے ہوں، حکومت کا کام ہے عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا اور مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانا، جس پر حکومت عملدرآمد یقینی بنا رہی ہے اور اس کا واضع ثبوت یہ ہے کہ ملزم کو موقع پر گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا اور آئی جی ایف سی ساؤتھ نے بھی مکمل تعاون کی یقین کروائی۔جس پر وہ داد کے مستحق ہیں، کیونکہ عوام کو انصاف کی فراہمی سے ہی معاشرے میں اتحاد و یکجہتی جنم لیتی ہے اور معاشرہ بہتری کی جانب راغب ہوتا ہے،صوبائی داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے فرائض احسن انداز میں سر انجام دے رہی ہے جس کے نتیجہ میں عوام کا اپنے نمائندوں پر اعتماد بحال ہوا ہے۔