کفلیوں سے ستائے پاکستانیوں کو ریلیف مل گیا

ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں کفالت کا کئی دہائیوں پُرانا نظام ختم کر کے نیا قانونِ ملازمت لانے کا اعلان کیا تھا ،جس کے باعث کفیل کی اپنے غیر ملکی ملازم پر اجارہ داری بہت کم ہو جائے گی اور ملازمین کو نئی ملازمتوں کے انتخاب اور وطن واپسی میں بھی بہت سی رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔اس حوالے سے ایک اہم خوش خبری یہ ہے کہ وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے قانون محنت میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ سعودی سرکاری گزٹ ام القریٰ نے بھی قانون محنت میں ترامیم کو جمعہ کے شمارے میں شامل کر لیا ہے جس کے بعد یہ ایک قانون

کا درجہ اختیار کر گئی ہیں۔ ان نئی ترامیم کے باعث غیر ملکی ملازمین کو ملازمت تبدیل کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا۔جس سے لاکھوں پاکستانیوں کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا۔ ٰ۔ نئے نظامِ ملازمت میں نجی اداروں کے غیر ملکی کارکنان دیگر اداروں میں نوکری کر سکیں گے۔۔ غیر ملکی ملازمین خروج وعودہ اور فائنل ایگزٹ کے سلسلے میں کفیل کی اجازت کے محتاج نہیں رہیں گے۔۔ کوئی بھی غیر ملکی اپنی ملازمت کا معاہدہ مکمل ہونے کے بعد سابق آجر کی منظوری کے بغیر کسی اورآجر یا ادارے کے پاس کام کر سکے گا۔ ۔ اگرغیر ملکی ملازم چاہے تو ملازمت کی مُدت ختم ہونے سے پہلے بھی کسی اور کفیل کے پاس ملازمت کر سکتا ہے۔۔ کسی اور جگہ ملازمت کی صورت میں غیر ملکی ملازم کو اپنے آجر کو نوے روز پہلے اطلاع دینا ہو گی اور قانون محنت کی تمام شقوں کا احترام کرنا ہو گا ورنہ جرمانہ ہو سکتا ہے۔۔ غیر ملکی ملازمت اسی صورت تبدیل کر سکتا ہے اگر وہ نئی ملازمت کی شرائط پر پورا اُتر رہا ہو اور نیا آجر بھی اسے بھرتی کرنے پر راضی ہو۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button