جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا صدر پاکستان کے نام خط، کیا کچھ لکھ ڈالا، ہنگامہ کھڑا ہوگیا

لاہور(نیوز ڈیسک)جسٹس فائز قاضی عیسیٰ سے متعلق جو صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ آف پاکستان میں گیا تھا اس کا تو تیاپانچہ ہو چکا کیونکہ اس پر عدالت کی طرف سے نہ صرف صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا گیا تھا بلکہ کیس کو ہمیشہ کے لیے بند بھی کر دیا گیا تھا۔پی ٹی آئی کی حکومت میں یہ پہلا ایسا کیس تھا جس میں حکومت کو واقعی سبکی محسوس ہوئی۔تاہم اب اسی ریفرنس کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے صدر پاکستان عارف علوی کے نام ایک خط لکھا ہے۔خط میں انہوں نے لکھا کہ بطور استاد بچوں کو بتاتی ہوں کہ غلطی ہونے پر معافی مانگ لینی چاہیے۔انہوں نے لکھا کہ صدارتی ریفرنس کے ذریعے

میرے خلاف بدنیتی پر مبنی تضحیک آمیز مہم چلائی گئی۔جبکہ 19جون2020کو آپ کا صدارتی ریفرنس کوڑ ے دان میں پھینک دیا گیا۔صدر مملکت عارف علوی کو لکھے گئے کھلے خط میں جسٹس قاضی فائر عیسی کی اہلیہ سرینا عیسی نے کہا ہے کہ صدارتی ریفرنس کے ذریعے میرے خلاف بدنیتی پر مبنی تضحیک آمیز مہم چلائی گئی، 19 جون 2020 کو آپ کا صدارتی ریفرنس کوڑے دان میں پھینک دیا گیا،میرے شوہر فائز عیسی کو مرزا افتخار الدین نامی شخص نے قتل کرنے کی دھمکیاں دیں،صدر مملکت میرے شوہر جسٹس قاضی فائز عیسی نے تین مرتبہ آپ کو ریفرنس کی کاپی کے خطوط لکھے،لیکن آپ نے ایک بار بھی جواب دینا مناسب نہیں سمجھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button