قیامت آنیوالی ہے، کویتی مسجد کےخطیب نے قیامت کی تاریخ بتادی

کویت (مانیٹرنگ ڈیسک) اللہ تعالیٰ نے غیب کا علم اپنے پاس رکھا ہے۔ قیامت کب آنی ہے، اس کا پتا صرف اسی کو ذات کو ہے، تاہم کچھ ماہر فلکیات کی جانب سے ہر دور میں قیامت کی تاریخیں بتائی گئیں جو وقت آنے پر جھوٹ ثابت ہوئیں۔ کویت میں بھی ایک مسجد کے خطیب نے قیامت کے حوالے سے دعویٰ کر دیا کہ قیامت زیادہ دُور نہیں بلکہ چند سالوں بعد آنے والی ہے۔خطیب نے اپنے خطبے کے دوران کہہ ڈالا کہ 2024ء میں قیامت آجائے گی۔ مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ سُننے آئے نمازی اس کی بات سُن کر پریشان ہو گئے ، مگر خطیب اپنے دعوے پر قائم رہا۔ جس پر نمازیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

کچھ نمازیوں کی جانب سے وزارت برائے اوقاف و اسلامی امور میں مسجد کے خطیب کے خلاف شکایت درج کرا دی گئی ہے۔وزارت کے انڈر سیکرٹری محمد المطیری نے ایک کویتی اخبار کو بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔اگر خطیب قیامت کی تاریخ بتا کر خوف و ہراس پھیلانے کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ اگر اس پر الزام سچ ثابت ہوگیا تو اسے خطابت کی ذمہ داری سے سبکدوش بھی کیا جا سکتا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ مذکورہ خطیب کے متعلق پہلے بھی کئی متنازعہ خطبات کے باعث شکایات موصول ہو چکی ہیں۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل مصر میں ایک انتہائی ناقابل یقین واقعہ پیش آیا تھا جس کے باعث لاکھوں روزہ داروں کے روزے ٹوٹ گئے تھے۔دُنیا بھر میں کروڑوں مسلمان یوم عرفہ کے موقع پر نفلی روزہ رکھتے ہیں جس کا علمائے دین نے بہت ثواب اور اجر بتایا ہے۔ مصر میں ایک ٹی وی چینل کی سنگین غلطی نے لاکھوں روزہ داروں کا روزہ خراب کر دیا۔ یوم عرفہ کی مناسبت سے گزشتہ روز مصر میں لاکھوں افراد نے روزہ رکھا تھا، تاہم ایک مذہبی چینل کی جانب سے نماز مغرب کی اذان وقت سے پہلے ہی دے دی گئی، جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ انجانے میں اپنا روزہ کھول بیٹھے۔مصر میں القرآن چینل پر نماز مغرب کی اذان وقت سے پہلے دیے جانے کے نتیجے میں لاکھوں روزہ دار روز توڑ بیٹھے۔ یوم عرفہ کو مغرب کی اذان وقت مقررہ سے 4 منٹ قبل دے دی گئی جسے سنتے ہی لاکھوں افراد نے روزہ کھول دیا۔اس واقعے کے بعد حکام نے ٹی وی چینل کے عہدیداروں کو تحقیقات اور انکوائری کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button