کیپٹن صفدر کی گرفتاری سے قبل آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا اور زبردستی گرفتاری کے احکامات جاری کروائے گئے، حامد میر کا دعویٰ

کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے مسلم لیگ ن کی قیادت کو کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے متعلق مطلع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی جی سندھ کو رینجرز کی جانب سے صبح چار بجے اغواء کیا گیا اور انہیں کیپٹن صفدر کو گرفتار کرنے کیلئے مجبور کیا گیا۔ سینئر صحافی حامد میر کے مطابق مسلم لیگ کے رہنماء محمد زبیر جب تھانے پہنچے توحکومت سندھ نے انہیں بتایا کہ آئی جی سندھ کو صبح چار بجے اغواء کر کے سیکٹر کمانڈر کے دفتر لے جایا گیا جہاں ایڈیشنل آئی جی بھی موجود تھے اور انہیں کیپٹن صفدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیلئے مجبور کیا گیا اور شدید دباو میں ڈال کر وارنٹ

گرفتاری جاری کروائے گئے۔حامد میر کا اپنے اگلے پیغام میں کہناتھا کہ ”وفاقی وزیر علی زیدی نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا کریڈٹ آئی جی سندھ کو دیا ہے لیکن وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کو تھوڑی دیر پہلے بتایا ہے کہ یہ سارا کام سندھ رینجرز کے ذریعہ کیا گیا رینجرز نے سندھ پولیس پر دباو ڈال کر کیپٹن صفدر کو گرفتار کرایا“۔اسی حوالے سے کچھ دیر قبل سینئر صحافی مبشر زیدی نے بھی ٹویٹ کیا اور دبے الفاظ میں کہا کہ”سندھ پولیس کے اعلیٰ ترین افسر کو صبح چار بجے ان کے گھر کا گھیراو کیا گیا اورا سے اٹھایا گیا ، ان پر پرچہ درج کرنے کا کہا گیا اور اس کے آرڈر کے بعد اس کو چھوڑا گیا۔اب یہ مت پوچھنا کہ کس نے اٹھایا۔“واضح رہے کہ مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو کراچی کے نجی ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کیا گیا۔ کیپٹن صفدر کو مزار قائد تقدس پامالی کیس میں گرفتار کرنے کے بعد عزیز بھٹی تھانے منتقل کر دیا گیا۔مسلم لیگ ن کے نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پولیس نے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتارکیا جبکہ میں کراچی کے ایک ہوٹل میں قیام کر رہی تھی۔آج صبح مزار قائد تقدس پامالی کا مقدمہ مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ شہری وقاص کی مدعیت میں بریگیڈ تھانے میں درج کیا گیا۔مقدمہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کی جانب سے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کے بعد درج کیا گیا جس میں مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر سمیت دیگر 200 افراد نامزد ہیں۔مقدمے میں مزار قائد کے تقدس کی پامالی کی دفعات سمیت جان سے مارنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button