نواز شریف اور ن لیگ کے دیگر رہنمائوں کیخلاف درج بغاوت کے مقدمے کی کاروائی روک دی گئی

لاہور(نیوز ڈیسک) سلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف درج بغاوت کے مقدمے میں شواہد مکمل نہ ہونے پر کارروائی روک دی گئی۔لاہور پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے مدعی بدر رشید کا بیان قلمبند کرنے کے بعد مقدمہ سے کئی دفعات حذف کر دی گئیں جس کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف تھانہ شاہدرہ میں درج مقدمہ کی کارروائی روک دی گئی۔نامکمل شواہد کی بنا پر پولیس نے ن لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت کے مقدمے میں کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔آئی جی پنجاب انعام غنی کے حکم پر قائم اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے بغاوت کے مقدمے میں نامزد حزب اختلاف کے رہنماؤں کے

خلاف تفتیش کا آغاز کیا تھا۔ترجمان انویسٹی گیشن ونگ لاہور کے مطابق دفعات ایف آئی آر کی تحریر سے مطابقت نہ رکھنے کی وجہ سے حذف کیں اور نامکمل شواہد کے باعث نامزد ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر ن لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ تھانہ شاہدرہ میں درج کیا گیا تھا۔دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان کا کہنا ہے کہ اس سے بڑی بدقسمتی اور بدبختی اور کیا ہو سکتی ہے کہ جس کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اسے بھی غداروں میں شامل کر لیا گیا۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر درج ہونے کا پتہ چلنے پر بہت دکھ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے تین چوتھائی رہنما مودی کے ایجنٹ ہیں تو پاکستان کے وجود پر سوال اٹھتا ہے، میں نے کسی سے نہیں کہا نہ کہوں گا کہ میرا نام ایف آئی آر سے نکالیں۔وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ اس سے بڑی بدقسمتی اور بدبختی اور کیا ہو سکتی ہے کہ جس کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اسے بھی غداروں میں شامل کر لیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button