بیروت دھماکوں میں اسرائیل کا ہاتھ ہوا تو اسے قیمت اداکرنی پڑے گی، حزب اللہ نے اسرائیل کو بڑی دھمکی دیدی
بیروت(نیوز ڈیسک)بیروت دھماکوں کےحوالے سے حزب اللہ نے اسرائیل پر حملے کی دھمکی دے دی۔تفصیلات کے مطابق حزب اللہ نے بیروت بم دھماکوں میں اسرائیل کے ملوث ہونے کی صورت میں اس پر حملے کی دھمکی دے دی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم بیروت بم دھماکوں کی تحقیقات کے نتیجے کا انتظار کرے گی اور اگر اس تخریب کاری میں اسرائیل ملوث ہوا تو اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ بیروت دھماکوں سے متعلق دو نظریات پر تفتیش کی جا رہی ہے ایک یہ کہ یہ ایک حادثہ ہے،یا امونیم نائٹریٹ
کی وجہ بنا کر تخریب کاری کی گئی۔حسن نصر اللہ نے مطالبہ کیا کہ لبنان میں روایتی سیاسی جماعتوں کے طریقے نئی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔واضح رہے کہ لبنان میں عوام میں دھماکوں کے بعد حکومت کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے۔چار اگست کو ہونے والے سانحے کے بعد بیروت میں فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ لبنان کی عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے، جنہیں سابق فوجی افسران لیڈ کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے کئی سرکاری عمارتوں پر دھاوا بولا، جبکہ وزارت خارجہ کی عمارت پر قبضہ بھی کر لیا گیا تھا۔گزشتہ ہفتے بیروت کی بندرگاہ پر ہوئے دھماکوں کی وجہ سے لبنان کے دارالحکومت کا بڑا حصہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔خوفناک واقعے کی وجہ سے لبنان کو اربوں ڈالرز کو نقصان ہوا ہے۔ جبکہ اب تک 200 سے زائد افراد جاں بحق اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر واقع امونیم نائٹریٹ کے گودام میں تباہ کن دھماکے کے بعد 43 میٹر گہرا گڑھا پڑ گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی ادارہ برائے جیو فزکس نے کہاکہ اس دھماکے کی شدت 33 کی شدت کے زلزلے کے برابر تھی۔ لبنانی حکام نے اعتراف کیا ہے بیروت کی بندرگاہ پر گودام میں گذشتہ چھے سال سے 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ ذخیرہ تھی۔ کسی ناگہانی واقعے کی صورت میں اس کے تحفظ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔