اب غریب اور امیر کا بچہ ایک ہی نصاب پڑھے گا، تاریخی قدم اٹھالیا گیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے اپریل میں پہلی تا پانچویں جماعت تک یکساں نصاب لانچ کرنے کا اعلان کردیا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ چھٹی تا آٹھویں جماعت یکساں نصاب سال2022ء اور نویں تا بارہویں سال 2023ء میں رائج کیا جائے گا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پرائمری سکولوں میں پہلی تا پانچویں جماعت تک یکساں نصاب اپریل 2021ء میں لانچ کردیا جائے گا۔اسی طرح باقی کلاسز کیلئے بھی یکساں نصاب تعلیم پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی تا آٹھویں جماعت یکساں نصاب سال2022ء اور نویں تا بارہویں سال 2023ء میں رائج کیا جائے گا۔
واضح رہے گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس ہوا۔ جس میں سکولوں میں نظام تعلیم، فیس، اور سکول کھولنے کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی ممبر صداقت عباسی نے کہا کہ پرائیویٹ سکول اپنی مرضی سے فیس کا تعین بھی کرلیتے ہیں۔پرائیویٹ سکولوں کی فیس کا کوئی چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے۔ اجلاس میں وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہمارے ملک میں اس وقت تین نظام تعلیم موجود ہیں۔ انگلش میڈیم سکولز کی تعداد 60 سے 70 لاکھ ہے۔ ملک میں کم فیس والے اگر سکول ہیں تو سرکاری سکول ہیں۔ 70 فیصد بچے سرکاری سکول میں پڑھتے ہیں۔ تیسرا طبقہ مدارس ہے جہاں آٹھوین جماعت کے بعد بچے پڑھتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے سکول کھلنے کے حوالے سے کہا کہ 7 ستمبر کو این سی اوسی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ این سی اوسی کے اجلاس میں 15ستمبر کو سکول کھولنے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ابھی سکول نہیں کھول سکتے۔ جو بھی سکول کھولے گا انتظامیہ اس کیخلاف ایکشن لے گی۔