تحریک آزادی میں جانیں قربان کرنے والوں کو قومی شہدا قرار دیا جائے، سنگھ تھند

لاہور( بیورو رپورٹ)پروفیسر موہن سنگھ میموریل فاؤنڈیشن آف کینیڈا (MSMF) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ تحریک آزادی میں اپنی جانیں قربان کرنے والوں کو قومی شہدا قرار دیا جائے۔منگل کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، MSMF کے صدر سنگھ تھند نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کے ابتدائی شہداء شیر علی خان آفریدی اور بھگت سنگھ کو پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے قومی ہیرو قرار دے، جو نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف ان کی جرات اور مزاحمت پر ہے۔ انہوں نے برطانوی راج سے جڑے ناموں کو مٹانے اور بچوں کو "ہمارے اصل ہیروز جنہوں نے اپنی مادر وطن کے لیے قربانیاں دیں” کے بارے میں تاریخ سکھانے کا بھی مطالبہ کیا۔
پروفیسر تھند نے پنجاب حکومت پر زور دیا کہ میو ہسپتال کا نام تبدیل کیا جائے جس کا نام برٹش انڈیا کے وائسرائے شہید شیر علی خان آفریدی کے نام پر رکھا جائے جنہوں نے تحریک آزادی کے ابتدائی دنوں میں جام شہادت نوش کیا۔”حکومت کو صوبائی دارالحکومت میں تحریک آزادی کا میوزیم قائم کرنا چاہیے تاکہ نوجوانوں کو ہمارے حقیقی ہیروز کی خدمات اور جدوجہد سے آگاہ کیا جا سکے۔ مادر وطن کی آزادی کے لیے ان کی جدوجہد کو نصاب کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔‘‘
پروفیسر تھند نے کہا کہ ایم ایس ایم ایف کئی ممالک بشمول کینیڈا، برطانیہ اور امریکہ میں کام کر رہی ہے تاکہ برطانوی حکمرانی کے غلط کاموں پر انصاف مل سکے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کینیڈا کی حکومت کو کومگاٹا مارو کے واقعے پر عوامی طور پر معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا تھا جس میں برطانوی حکومت والے ہندوستان سے لوگوں کے ایک گروپ نے اپریل 1914 میں کینیڈا ہجرت کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن زیادہ تر کو داخلے سے انکار کر دیا گیا تھا اور انہیں واپس آنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ کولکتہ، جہاں بھارتی امپیریل پولیس نے گروپ کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ ہنگامہ آرائی اور پولیس کی فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہو گئے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button