حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہو سکا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا

لاہور(این این آئی)پنجاب کے نگراں وزیراعلی کے تقررکیلئے حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی جس کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا اعلان کر دیا گیا۔نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام پر اتفاق رائے کے لئے حکومتی اتحاد اور اپوزیشن اتحاد کے چھ اراکین پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس

پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی میں حکمران اتحاد کی جانب سے میاں اسلم اقبال، راجہ بشارت، مخدوم ہاشم اور اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ملک محمد احمد خان، ملک ندیم کامران اور سید حسن مرتضیٰ نے نمائندگی کی۔ حکمران اتحاد کی جانب سے احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ جبکہ اپوزیشن اتحاد کی طرف سے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کے نام پیش کئے گئے۔ حکمران اتحاد کی طرف سے ایک بار پھر سابق وفاقی وزیر نصیر خان کا نام بھی پیش کیا گیا اوراپوزیشن اتحاد کو بھی نیا نام دینے کی پیشکش کی گئی۔ دونوں جانب سے مذکورہ ناموں پر نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا اور معاملے کو الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ حکمران اتحاد کی پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کی جانب سے اپوزیشن کو نام تبدیل کرنے کی پیشکش بھی کی۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن سے کہا ہے کہ آپ نے جونام دئیے ہیں ان کے بارے میں عوام کے ذہنوں میں پائے جانے والے خیالات کو بھی پیش نظر رکھیں،فیصلے وہ کریں جو عوام کو قابل قبول ہوں۔ ہماری اس رائے سے انہوں نے اتفاق نہیں کیا اور اپنے دونوں نام پربضد رہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دو ناموں کے ساتھ نصیر خان کا نام بھی دیا جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ہم نے جن دو بیورو کریٹس کے نام دئیے ہیں ان کی کریڈیبلٹی اور غیر جانبداری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button