آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے،وزیراعظم

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، بھارت کی فسطائی حکومت نے پاکستان کیخلاف کوئی جارحیت کی تو قوم بھرپور جواب دے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سےخطاب کیا گیا ہے۔دوران خطاب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے۔ اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کورونا وائرس، خطے میں اسلحے کی دوڑ، گستاخانہ خاکوں کی اشاعت،

کشمیر میں بھارتی مظالم، فلسطین اسرائیل تنازع، ماحولیات اور اقوام متحدہ و سلامتی کونسل میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جیسے اہم معاملات پر گفتگو کی۔اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک میں آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔ اس وجہ سے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمان کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، یہ آزادی اظہار رائے کا معاملہ نہیں ہے، مغرب کو یہ بات سمجھنا ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی اسلامی مملک اسرائیل کیساتھ امن معاہدے کر رہے ہیں، تاہم ہم آج بھی اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جایا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔عمران خان نے کہا کہ بھارتی حکومت کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگربھارت کی فسطائی حکومت نے پاکستان کیخلاف کوئی جارحیت کی تو قوم بھرپور جواب دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 80 لاکھ کشمیریوں کو محصور کرکے اضافی فوج بلائی گئی، بین الااقوامی برادری لازمی طورپرکشمیرمیں سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیق کرے۔وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت، عوام حق خودرادیت کیلئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کی حمایت کرتی ہے، بھارت یو این قراردادوں، کشمیریوں کی خواہش کے مطابق تنازع کے حل پر متفق ہو اور فوجی محاصرے، انسانی حقوق کی دیگر پابندیوں کو فوری ختم کرے۔انہوں نے کہا کہ بعض ممالک کی جانب سےعالمی معاہدوں کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، حق خودارادیت جیسے بنیادی اصول کو کچلا جارہا ہے۔وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے اقوام

متحدہ کی 75 ویں سالگرہ پر مبارک باد دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یو این کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے انہوں نے وولکن اوسکر کو جنرل اسمبلی کا 75واں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہم نے عوام کی بہتری کےلیے کوششیں کی، 8 ارب ڈالر کا کرونا ریلیف پیکج دیا، چھوٹے کاروباری افراد کو سہولتیں دیں اور ہم نہ صرف کورونا سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے بلکہ معیشت کو بھی استحکام دیا۔عمران خان کا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں، دنیا میں جب تک ہر شخص محفوظ نہیں تو کوئی

شخص محفوظ نہیں رہ سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ کرونا نے دنیا ھبر میں غریب اور نادار افراد کو سخت متاظر کیا، پاکستان نے وبائی صورتحال کے دوران اسمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی اپنائی۔ہماری خارجہ پالیسی کا مقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات،مسائل کابات چیت سے حل ہے، ہم اس موقع پر امن ، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ ہے،ریلیف دینے کیلئے پہلے بھی کہا تھا، ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں مہلت سے ریلیف ملا، پھر کہہ رہے ہیں کہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے دسمبر تک ریلیف کو مزید بڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ امیر ممالک منی لانڈرنگ کرنے والوں کو تحفظ دیکر انسانی حقوق کی بات نہیں کرسکتے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button