آئی ایم ایف سے پیسے لینے کیلئے آرمی چیف کو سفارش کرنا پڑ رہی ہے، عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے پیسے لینے کیلئے آرمی چیف کو سفارش کرنا پڑ رہی ہے، حکومت اندرونی وبیرونی سطح پر اپنا اعتماد کھو چکی ، موجودہ صورتحال کے وہ بھی ذمہ دار ہیں جو سازش دیکھ رہے تھے اور کہا ہم کچھ نہیں کریں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے نیشنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ساڑھے چار ماہ میں کو کچھ کیا ہے اس سے واضح ُہے کہ ان کی دلچسپی این آراو لینے کی تھی، اگر انہوں نے آنا ہی تھا تو کوئی پلان تو لے کر آتے، مفتاح بتاتا کہ ہم اس طرح معیشت کو ٹھیک کریں گے، بس ایک پلان تھا کہ کس طرح نیب قانون میں ترامیم کرکے 1100ارب معاف کرانا تھا۔

میں صرف آج ان کی اچیومنٹ بتانا چاہتا ہوں، جب عدم اعتماد پیش کی تو ایکسچینج ریٹ 178 تھی آج 250 تک ہے، انٹرسٹ ریٹ مارچ میں 11 آج 15 سے زائد ہے، ہماری ٹیکس وصولیاں مارچ میں 32 فیصد تھی آج 10 فیصد پر آگئی ہے، ترسیلات زر اور ایکسپورٹ دونوں نیچے آنا شروع ہوگئے، ہمارے دور میں ریکارڈ ڈالر پاکستان میں آرہے تھے، سب سے خطرناک چیز ہے یہ ہمیں ڈیفالٹ کی طرف لے کر جارہی ہے، مارچ میں بیرونی خسارہ بڑھ گیا ہے، تیل کی قیمتیں ہمارے دور میں بھی اوپر گئی تھیں، مہنگائی مارچ میں 17فیصد اور آج 38فیصد ہے، گروتھ ریٹ 6 تھی اب 2.3 فیصد پر ہے، اس کا مطلب ٹیکس وصولیاں کم اور بے روزگاری زیادہ ہے، کورونا کے باوجود سب سے زیادہ ہمارے دور میں نوکریاں دی گئیں۔ہم نے 12روپے تیل کی قیمت بڑھائی تو بلاول نے کانپیں ٹانگنے والا مہنگائی مارچ شروع کیا، ہم نے 12روپے تیل کی قیمت بڑھائی تو بلاول نے کانپیں ٹانگنے والی مہنگائی مارچ شروع کی، ہم جو150روپے فی لیٹر پیٹرول بیچ رہے تھے ، ڈیزل 144فی لیٹر تھا، اس وقت انٹرنیشنل مارکیٹ میں ہمارے دور میں تیل 110ڈالر کا تھا، آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 95 ڈالر اور پیٹرول 227اور ڈیزل 244روپے فی لیٹر ہے عالمی مارکیٹ میں گھی کی قیمت نیچے آگئی ہے یہاں200روپے اوپر چلی گئی ہے، مارچ میں انڈسٹریل گروتھ 26فیصد تھی آج 10فیصد پر ہے۔بجلی اور لوڈشیڈنگ ہمارے دور میں اور آج موازنہ کرلیں۔ مارچ میں انڈسٹریل گروتھ 26فیصد تھی آج 10 فیصد پر ہے۔ بجلی اور لوڈشیڈنگ ہمارے دور میں اور آج موازنہ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی تو پاکستان میں کون سا بڑھا بحران تھا، کیا ضرورت پڑی تھی ان لوگوں کو

جو تماشا دیکھ رہے تھے ساز ش کو، اور فیصلہ کیا ہم کچھ نہیں کریں گے، آج ملک کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ بھی ذمہ دار ہیں، پاکستان سری لنکا کے بعد ڈیفالٹ میں چوتھے نمبر پر ہے، آج آرمی چیف امریکن کو کال کررہا ہے کہ آئی ایم ایف سے سفارش کرکے پیسے دلوا دیں، سوچیں ملک کہاں کھڑا ہے، حکومت کا اعتماد اتنا گر چکا ہے کہ ان کو آئی ایم ایف سے پیسے لینے کیلئے آرمی چیف کو کہنا پڑرہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button