عمران خان کے آخری سال میں80 ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کی گئیں،مفتاح اسماعیل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان کے آخری سال میں80 ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کی گئیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ تھا، موجودہ حکومت نے سیاسی قیمت چکائی اور ملک کو بچایا، اصل چورکے بارے جانتے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران حکومت کے دوران ہر سال تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر رہا، عمران حکومت کے آخری سال 80 ارب ڈالر کی درآمدات کی گئیں، جس کے تحت تاریخی کا بلند ترین تجارتی خسارہ ہوا، عمران خان گئے تو ڈالر190روپے، ملکی قرض 44 ہزار ارب تھا، عمران خان اقتدار میں آئے تو ڈالر 122روپے اور ملکی قرض 25 ہزار ارب تھا،

عمران خان اقتدار میں آئے تو ڈالر 122 روپے اور ملکی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے طرف لے گئے، موجودہ حکومت نے سیاسی قیمت چکائی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے، ہم جانتے ہیں اصل چور کون ہے۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق رواں کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی انٹربینک قیمت میں 11 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 18 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد ڈالر کی انٹربینک قیمت 239 روپے 37 پیسے کی سطح پر پہنچ گئی جبکہ اقتصادی ماہرین نے ڈالر کی اونچی اڑا پر عدم قابو موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی نا اہلی قرار دیا ہے۔ان ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ موجودہ حکومت نے بیرون قرضوں کی ادائیگی کی مد میں کروڑوں روپے ادا کئے ہیں جس کے بعد سرکاری خزانے میں فارنگ ایکسچینج کی مقدار 8 ارب 87 کروڑ روپے رہ گئی ہے۔ اسی طرح سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نہ صرف بدمعاشوں کا ٹولہ بلکہ نااہل ہے، 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی تو ڈالر 178روپے کا تھاآج 250کا ہے،تب مہنگائی کی شرح 16اعشاریہ 5 فیصد تھی ،اب 38فیصد ہوگئی ہے،ڈالر 250 روپے کا ہوگیا، سوال یہ ہے کہ اس تبا ہی کا ذمہ دار کو ن ہے؟

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button