حکومت کے پہلے ماہ میں افراط زر کی شرح 11 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر نے کہا ہے کہ نااہل گلدستہ جتنی دیر حکومت کرے گا معیشت کا بیڑا غرق کرے گا ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت کے پہلے ماہ میں افراط زر کی شرح 11 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، یہ نااہل گلدستہ جتنی دیر حکومت کرے گا معیشت کا تو بیڑا غرق کرے گا ، ان کی اپنی سیاست بھی دفن ہو جانی ہے۔دوسری طرف فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز نے وزیراعظم کو اپنے خط میں زرمبادلہ کے ذخائر اور

مہنگائی کی صورتحال تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں معاشی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، غیرضروری اشیاء کی درآمد پر پابندی لگائی جائے، لاکرز میں رکھے ڈالر کو بینک چینل میں لانے کیلئے حکومت مراعات فراہم کرے۔خیال رہے کہ رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے سے پریشان عوام ماہ مبارک کے اختتام پر مہنگائی میں کمی کی امید لگائی بیٹھی رہی، تاہم عید کی آمد پر مہنگائی کا جن مکمل طور پر ہی بے قابو ہو گیا ، عید الفطر کی تعطیلات کی وجہ سے سرکاری نرخنامہ جاری نہ ہونے کے باعث دکانداروں نے گوشت، سبزیاں اور دیگر اشیاء من مانے نرخوں پر فروخت کیں، عید الفطر کی تعطیلات میں برائلر گوشت 480سے530روپے فی کلو تک فروخت ہوا جب کہ سبزیوں کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ عید کے دوران منڈیاں بند ہونے سے سپلائی معطل رہی، طلب و رسد بگڑنے سے سبزیوں کے دام بے لگام رہے ، ٹماٹر120 سے140 روپے، پیاز 100 روپے کلو، لہسن 380 روپے جبکہ ادرک 300 سے 350 روپے کلو تک بکتے رہے ، سبز مرچ 150 روپے، ہرے دھنیئے کی گٹھی 50 روپے اور لیموں 1000 روپے کلو تک پرچون بازار میں فروخت ہوتے رہے ، دیگر سبزیوں کی قیمت میں بھی 20 سے 30 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا گیا۔عید سے قبل سماء نیوز کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال ماہ مبارک گزشتہ سال کے ماہ رمضان کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہنگا ثابت ہوا ، رواں سال رمضان المبارک میں ماہ اپریل میں

مہنگائی 13.4 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.3 فیصد زائد رہی ، ماہ رمضان میں دیہی آبادی میں مہنگائی کی شرح شہری علاقوں سے زیادہ رہی۔ ادھر ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل کے دوران مہنگائی کی شرح میں1.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مہنگائی کی شرح بڑھ کر 13.4 فیصد ہوگئی، مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح دیہی علاقوں میں 15.1 فیصد رہی ، اپریل میں ٹماٹر 51.53 فیصد، پیاز 42.83 مہنگی ہوئی جبکہ پھلوں کی قیمت میں 21.07 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اپریل میں سبزیوں کی قیمت میں 14.41 فیصدجبکہ خوردنی تیل11.35 فیصد اور گھی 8.25 فیصد مہنگا ہوا ، اپریل میں چنی5.67 اور دال مسور 1.13 فیصد مہنگی ہوئی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button