پیپلزپارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نے گورنر پنجاب کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے گورنر پنجاب کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی ۔اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ میں آئندہ انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہوں۔گورنر کا عہدہ لینے کے بعد انتخابات میں حصہ لینا ممکن نہیں۔قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ گورنر رہنے کے بعد 2 سال تک انتظار کرنے پڑے گا جو ممکن نہیں۔قبل ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ اپوزیشن اتحاد کی نئی حکومت کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا ۔ پیپلزپارٹی اراکین کی اکثریت کا خیال ہے کہ ان کی جماعت کو نئی کابینہ کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور

بغیر وزارتوں کے ہی وفاقی حکومت کی حمایت کی جائے تاہم بعض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ رائے اس کے خلاف ہے اور وہ پی پی کے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے حامی ہیں اور اپنے موقف کی حمایت میں کہنا ہے کہ سیاسی استحکام کیلئے وفاقی کابینہ میں شامل ہونا چاہیے اگر کابینہ میں شمولیت اختیار نہ کی تو حکومت 2 ماہ بھی نہیں چل سکے گی۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر مشاورت شروع کردی ہے اور آئندہ چند روزمیں پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر فیصلہ کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے اپنی کابینہ کی تشکیل کے لیے اتحادیوں کے ساتھ مشاورت شروع کردی ، کابینہ میں مسلم لیگ ن کے 12 اور پیپلز پارٹی کے 7 وزراء ہوں گے جب کہ جے یو آئی ف کو 4 ، ایم کیو ایم کو 2 اور بی این پی مینگل ، اے این پی ، جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کو ایک ایک وزارت دی جا ئے گی۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا ہے کہ محسن داوڑ، اسلم بھوتانی اور طارق بشیر چیمہ کو بھی وفاقی کابینہ میں شامل کیے جا نے کا امکان ہے ، مسلم لیگ ن کی طرف سے خواجہ آصف ، سعد رفیق ، خرم دستگیر ، احسن اقبال ، مریم اورنگزیب ، شائستہ پرویز ملک ، رانا ثنا ء اللہ اور مرتضیٰ جا وید عباسی کو کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری وزیر خارجہ ہو سکتے ہیں تاہم شازیہ مری کا نام بھی زیرغور ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button