آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کےد ورہ سعودی عرب کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکام کا کہنا ہے کہ آرمی چیف رواں ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور جہاں اسلام آباد کے لیے مالی اعانت کے مسائل کے علاوہ کشمیر کے معاملے پر سفارتی تناؤ کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک روایتی طور پر قریب تر ہیں اور سعودی عرب نے 2018 میں پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا قرض اور 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل قرض پر دینے کی سہولت دی تھی تاکہ ادائیگیوں کے بحران کے توازن میں مدد ملے۔دو سینیئر فوجی حکام نے اتوار کو جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے رائٹرز کو بتایا

کہ ریاض پاکستان کی تنقید پر سخت ناراض ہے کہ سعودی عرب کشمیر کے علاقائی تنازع پر کچھ نہیں کر رہا۔پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے رائٹرز کو بتایا کہ ‘ہاں وہ سفر کر رہے ہیں، یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور ‘بنیادی طور پر فوجی امور پر مبنی تھا’۔سعودی عرب نے دو ہفتے قبل پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کرنے پر مجبور کیا تھا جس کی وجہ سے یہ اپنے قریبی اتحادی چین سے قرض لینے پر مجبور ہوگیا تھا جبکہ ابھی تک ریاض نے تیل کے قرضوں کی سہولت میں توسیع کی پاکستان کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ ہفتے غیر معمولی طور پر سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے سعودی عرب کی زیر قیادت اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے کہا تھا کہ وہ کشمیر کے بارے میں وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے انعقاد کے سلسلے میں پس و پیش سے کام لینا بند کرے۔گزشتہ اگست میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ملک میں ضم کر لیا تھا جس کے بعد سے پاکستان، اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑی تنظیم تصور کی جانے والی 57 اسلامی ممالک پر مشتمل اسلامی تعاون تنظیم سے وزرائے خارجہ اجلاس بلانے پر زور دے رہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button