موٹروے پر خاتون کو بچوں سمیت اغوا کرنےکا ایک اور واقعہ سامنے آگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)موٹروے پر ایک بار پھر خاتون کو 3 بچوں سمیت اغوا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ خواتین ٹیکیس سے شور کر رہی تھیں۔موٹروے پولیس نے خواتین کا شور سن کر ٹیکسی کا پیچھا کیا۔ 3 بچوں کی مدد کی پکار سن کر موٹروے پولیس نے ٹیکسی کو روک لیا۔موٹروے پولیس نے ٹیکسی میں موجود اغواکاروں کو حراست میں لے لیا۔ملزمان کو اسلحے سمیت مقامی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔گذشتہ کچھ عرصہ میں موٹروے پر ڈکیتیوں اور اغوا کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔موٹروے کے قریبی علاقوں می رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ واقعات پہلے بھی پیش آتے

تھے تاہم میڈیا پر اس طرح سے رپورٹ نہیں کیے جاتے، لیکن 9 ستمبر کو موٹروے پر پیش آنے والے ہولناک واقعے نے سب کے رونگٹے کھڑے کر دئیے تھے جہاں خاتون کو گاڑی سے اغوا کیا گیا بعدازاں بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔موٹروے زیادتی کیس کو کئی روز گزر گئے لیکن پنجاب پولیس ابھی تک مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی۔اگرچہ اب ملزم کی شناخت بھی ہو چکی ہے،اس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔جب کہ ملزم عابد علی کا ڈی این اے بھی خاتون سے میچ کر چکا ہے۔ملزم پورے علاقے میں ملزم کی فیملی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ فورٹ عباس میں قبضہ، ڈکیتی اور چوری کی درجنوں واردتیں ملزم عابد علی کر چکا ہے۔ملزم کو متعدد بار گرفتار کیا گیا لیکن مدعی پارٹی پر دباؤ ڈال کر صلح کر لی جاتی تھی۔ اور ملزم عدالت سے باعزت بری ہو جاتا تھا جبکہ رہا ہونے کے بعد اپنا علاقہ تبدیل کرتا اور نیا گینگ بنا کر دوبارہ کریمینل سرگرمیاں شروع کر دیتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم عابد کیخلاف پہلا مقدمہ2013ء میں ڈکیتی اور زنا بالاجبر کی دفعات کے تحت تھانہ فورٹ عباس میں درج ہوا۔ملزم کیخلاف قتل، ڈکیتی اور زنا زیادتی کے سات مقدمات تھانہ کھچی والا میں درج ہوئے۔ جن میں ملزم عابد کیخلاف دوسرا مقدمہ 2014 میں سگے ماموں کو قتل کرنے کے جرم میں، تیسرا مقدمہ 2014 میں ڈکیتی، چوتھا مقدمہ 2014 میں ڈکیتی پر تھانہ کھچی والا میں درج کیا گیا۔ اسی طرح مرکزی ملزم عابد کیخلاف تھانہ کچھی والا میں پانچواں مقدمہ 2014 میں ڈکیتی، ڈکیتی کا چھٹا مقدمہ 2016 میں، زنا کا ساتواں مقدمہ 2017 میں اور آٹھواں مقدمہ 2017 میں ڈکیتی پر تھانہ کچھی والا میں درج کیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button