عمران خان کا وزیراعظم رہنا ضرور ی نہیں، حکومتی اتحادی جماعت نے پی ٹی آئی کو بڑا سرپرائز دیدیا

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنونیئر رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی طرح وزیر اعظم کو بھی طے کر لینا چاہیئے کہ ان کا حکومت میں رہنا ضروری نہیں، عوام کا زندہ رہنا ضروری ہے، درست ہے پوری دنیا میں مہنگائی ہے، پاکستان میں جو مہنگائی ہے تو حکمرانوں کی ذمے داری ہے کہ جو طبقہ سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہا ہے، ان کی زندگی میں آسانی لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کلب کے پروگرام حال احوال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم متوسط طبقے کی سیاست کرتی

ہے ہم نے جاگیر داروں، پیشہ ور سیاستدانوں ، سرمایہ کاروں کی بجائے عام آدمی کو لیڈر بناکر ایوانوں میں بھیجا ہے انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ حکومت بنانے اور ہٹانے کے لئے تبدیلی نہیں بلکہ متوسط طبقے کو اوپر لانے کے لئے تبدیلی لانا چاہتی ہے کیاحکومت کی تبدیلی کے بعد آئین پاکستان میں تبدیلی ہوگی یا کوئی ایسا فیصلہ ہوگا کہ دیہی ،شہری ،علاقائی سطح پر جمہوریت کے تحت بلدیاتی نظام ہوگا جس کے ثمرات نچلی سطح پر منتقل ہونگے انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن سے بھی ملے ہیں اور پوچھا کہ وہ آنے کے بعد کیا کریں گے عمران خان سے بھی پوچھ رہے ہیں کہ انکے آنے کے بعد کوئی تبدیلی آچکی ہے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ہر اچھے یا برے عمل میں اسکے ساتھ نہیں ہیں ہماری وجہ سے کئی قانون سازیوں کو تبدیل کروایا گیا ہم نے تین بار حکومت نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانے کے لئے حکومتوں کا ساتھ دیا ہے ایم کیو ایم کو پیش کش ہوئی کہ وفاقی کابینہ میں ایک اور وزیر دیا جائیگا جسے قبول نہیں کیا گیا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پسے ہوئے طبقات کے لئے آسانیاں پیدا کریں وزیراعظم کو بھی کہا ہے کہ وہ ان ڈائریکٹ کے بجائے براہ راست کھرب پتیوں پر ٹیکس لگائیں ایم کیو ایم ملک کے گلے سڑے نظام کو تبدیل کرناچاہتی ہے جس کے لئے بلوچستان سمیت ملک بھر کے عوام ہمارا ساتھ دیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کمزور اور لالچ میں آنے والے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے 90فیصد کارکن ،پارٹی پرچم ، نظریہ ہمارے ساتھ ہیں تبدیل شدھ لیڈر شپ کے چہروں کا نہ

ہونا پاکستان کی سیاست کے لئے اچھا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست سے شکایت کی جا سکتی ہے لیکن پاکستان کے خلاف نعرہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے اگر پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کا ساتھ دیں تو یہ ہمارے نظریے کی خلاف ورزی ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے ایک کے علاوہ کسی بھی رہنماء پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا تمام اعلیٰ عدالتوں سے بری ہوئے جنہوں نے نقشے دیکھائے بعد میں وہ بھی مکر گئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کے ٹیکس سے تنخواہ لینی والی پولیس وہاں کی مقامی نہیں ہے اور نہ ہی چور مقامی ہیں اسکی وضاحت آصف زرداری سے لے

لی جائے سندھ سیکرٹریٹ کو ایک لسانی سیکرٹریٹ بنا دی گیا ہے کراچی مصنوعی جماعت یا نظام سے نہیں چلایا جا سکتا انہوں نے کہا کہ جس شخص نے گزشتہ دنوں ایک قوم کے بارے میں الفاظ ادا کئے وہ ہمارے ساتھ نہیں ہیں ایم کیو ایم نے وفاقی وزیر قانون اور پارٹی سے مشاورت کئے بغیر پیکا آرڈیننس میں ترمیم پر شدید احتجاج کیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن سمیت تمام لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے اس میں تبدیلی ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کراچی سمیت سندھ کی شہری آبادی نے ہمیشہ ساتھ دیا ہے ہم اسٹیٹس کو کے لئے خطرہ تصور کئے جاتے ہیں جسکی وجہ سے ہم پر الزامات لگائے گئے ایم کیو ایم حالات کی پیدوار ہے نہ کہ حالات ایم کیو ایم کے پیدا کردہ ہیں ہم اپنے بیانیے کے لحاظ سے مضبوط اور اس پر قائم ہیں ہمارے ہمسایہ ممالک ہم سے طاقت ور بن گئے ہیں آنے والے سالوں میں آئی ٹی اور ٹیکنالوجی سے دنیا میں انقلاب آئیگا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button