سعودی عرب جانے کیلئے پاکستانی شہریوں کو کن لیبارٹریز سےکورونا ٹیسٹ کروانا ہوگا

ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی حکومت کی جانب سے گلف کوآپریشن کونسل کے رُکن ممالک کے شہریوں اور بین الاقوامی شہریوں کو جو وزٹ ویزا، ورک پرمٹ، اقامہ اور رہائشی ویزہ رکھتے ہیں کو سفر کی مکمل اجازت دے دی گئی ہے۔البتہ یہ مسافر اسی صورت میں سعودی عرب کا سفر کر سکیں گے، اگر ان کے پاس کورونا ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ ہو گی۔ ایک اور شرط یہ ہے کہ یہ رپورٹ سفر کے وقت جاری ہوئے ٹیسٹ اڑتالیس گھنٹوں سے زائد وقت نہ گزراہو۔اُردو نیوز کے مطابق سعودی سول ایوی ایشن نے پاکستان میں موجود ان لیبارٹریوں کی فہرست جاری کر دی ہے جن کے ٹیسٹ قبول کئے جائیں گے۔

کراچی سے چار لیبارٹریوں کے ٹیسٹ قبول کیے جائیں گے جن میں آغا خان، سول ہسپتال، ڈاوٴ ہسپتال اور انڈس ہسپتال کی لیبارٹریاں شامل ہیں۔اسلام آباد کے قومی ادارہ صحت کی وائرولوجی لیب کی رپورٹ بھی قبول کی جائے گی۔لاہور میں پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، شوکت خانم اور چغتائی لیب کے ٹیسٹس کی رپورٹ پر بھی سعودی عرب جانے کی اجازت ہو گی۔ ملتان میں نشتر ہسپتال کی لیب کے کورونا ٹیسٹ حتمی تصور ہوں گے اسی طرح پشاور سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی پبلک ہیلتھ لیب کو منظور کیا گیا ہے۔کوئٹہ کی سرکاری موبائل لیبارٹری اور ایف جے سی اینڈ جی ہسپتال کی لیبارٹری کے کوروناٹیسٹ کی رپورٹ پر بھی سعودی عرب کا سفر کیا جا سکتا ہے۔سکھر کے گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، مظفر آباد کے عباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی لیبارٹریوں کے نتائج سعودی اتھارٹی قبول کرے گی۔ سعودی شہریوں کو سفر کے لیے کورونا ٹیسٹ کروانے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ ٹرانزٹ مسافروں یعنی سعودی عرب کے ایئرپورٹ پر تھوڑی دیر قیام کر کے اگلی منزل پر روانہ ہونے والے مسافروں کو بھی اپنے ساتھ کورونا کا ٹیسٹ لازمی رکھنا ہو گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button