پاکستان کا وہ علاقہ جہاں جہیز مانگنے والوں سے سماجی بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا گیا

اپر چترال (نیوز ڈیسک)اپر چترال میں جہیز مانگنے والوں سے سماجی بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جرگے نے فیصلہ کیا ہے کہ شادی میں دلہن کے گھر والوں سے کوئی مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔تفصیلا کے مطابق اپر چترال کے گاؤں لاسپور کے قائدین کا جرگہ ہوا جس میں جہیز کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے جہیز مانگنے والوں سے سماجی بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائدین کی جانب سے جرگہ میں غیر ضروری رواج ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔جرگہ میں فیصلہ کیا گیا کہ شادی میں دلہن کے گھر والوں سے کوئی مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔دعوت میں کھانا پر کم سے کم خرچ کیا جائے گا

اور شادی بیاہ پر فضول خرچی سے گریز کیا جائے گا۔جرگے میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر ضروری اخراجات کی وجہ سے لڑکیوں کی رخصتی نہیں ہو پاتی۔ضلعی انتظامیہ جرگے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تعاون کریں۔یہاں واضح رہے کہ آج کے دور میں بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو بہوؤں کو جہیز کے حوالے سے طنعے دیتے ہیں یہاں تک کہ اکثر لڑکیاں اس طرح کے لڑائی جھگڑوں سے تنگ آکر موت کو گلے لگا لیتی ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایک کمپنی نے جہیز دینے اور لینے والوں کو نوکری نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اپنی نئی پالیسی میں اس شق کو ایمپلائمنٹ کانٹریکٹ کا حصہ بنایا ہے جس کے تحت جہیز لینے اور دینے والے ملازمین کو ایریز گروپ میں ملازمت کا موقع نہیں مل سکے گا۔رپورٹ کے مطابق گروپ نے انسداد جہیز کا ایک سیل بھی قائم کیا ہے اور کمپنی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔کمپنی کے مالک نے اس ضمن میں کہا ہے کہ یہ دنیا میں پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ ایک نجی کمپنی نے ملازمین کے معاہدے میں انسداد جہیز پالیسی کی شق رہی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button