جماعت اسلامی نے جنسی مجرمان کو ’’نامرد‘‘ بنانے کی مخالفت کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی اجلاس میں سانحہ موٹر وے پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جنسی زیادتی میں ملوث افراد کو نامرد بنانا مسئلے کا حل نہیں اگر کوئی عورت مرد کے ساتھ زیادتی کرے تو اس کا کیا کریں گی شادی شدہ مرد اور عورت زنا کرتے پائے گئے تو کیا کریں گی شریعت کے مطابق قانون سازی کریں اور عمل درآمد کریں ایسے مجرموں کو سرعام پھانسی دیں یا سنگسار کریں انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں ایسے مجرم کو پھانسی دی گئی دس سال تک جرم نہیں ہوا ہر ضلع میں شرعی عدالت بنائیں ججز اور علمائ کو پابند بنائیں کہ وہ شریعت
کے مطابق فیصلے کریں پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف.نے کہا کہ ہمارا سسٹم باوجود اس احتجاج کے نتائج نہیں دے سکے گاہمارے ملک میں سزا اور جزا کا نظام انصاف فراہم نہیں کر رہاہمارا نظام ایسا ہے مجرم کی سزا سے پہلے مظلوم سزا بھگت چکا ہوتا ہیہمارے ہاں بیشمار مقدمات ایسے ہیں جو منطقی انجام تک نہیں پہنچتے انہوں نے کہا کہ اس کیس کے مجرم کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیے آج کوئی تفریق نہیں پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ وفاقی وزیر فواد چودھری نےکہا کہ سرعام پھانسی چاہتے ہیں، یہاں بھی مطالبے ہورہے ہیں ،کیا زینب کے قاتل کو پھانسی یا مدثر کو سنگسار کرنے سے واقعات رک گئے؟ 5 ہزار زنا بالجبر کے واقعات سالانہ آرہے ہیں۔ اے این پی کے امیر حیدر ہوتی نے کہاکہ سرعام پھانسی دینی ہے یا کوئی اور سزا جو بھی کرنا ہے وزیر اعظم عمران خان وزرائے اعلیٰ کو ساتھ بٹھائیں اور قانون سازی کریں۔ وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ فیصلہ کیا جائے شرعی قوانین کو کیسے آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ پی پی کے راجا پرویزاشرف نے سرعام پھانسی کی حمایت سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ عبرتناک سزا ہی مسئلے کا حل ہے۔ پی پی کی حنا ربانی کھر نے کہا کہ نظام کو درست اور سزائوں کا یقین دلائے بغیر گینگ ریپ نہیں رکیں گے۔ پینل آف چیئر ریاض فتیانہ نے ریمارکس دیے کہ جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خواتین کے موبائل میں ون بٹن ایپ لگائی جائے تاکہ ہنگامی صورت میں ان کی لوکیشن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس چلی جائے۔ تحریک انصاف کی رکن کنول شوذب نے سرعام سزا کی حمایت کی ۔پینل آف چیئر ریاض فتیانہ نے کہا کہ کل بھی موٹروے زیادتی کیس پر بحث جاری رکھی جائے گی۔