سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لطیفہ قرار

لاہور(نیوز ڈیسک) وفاقی مشیر قانو ن بابر اعوان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ لطیفے کے سوا کچھ نہیں، ڈاکٹر شال نے نوازشریف کا معائنہ کیا ہی نہیں اور رپورٹ دے دی،اگر رپورٹ کو مان لیاجائے تو ساری جیلیں کھولنی پڑیں گی، پاکستانی ڈاکٹرز غلط رپورٹ دیتا تو کاروائی ہوسکتی ہے، غیرملکی ڈاکٹر کوکون سمن جاری کرے؟ انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کسی لیبارٹری نے جاری نہیں کی، نوازشریف کی رپورٹ کو مان لیا جائے تو ساری جیلیں کھولنی پڑیں گی، نوازشریف کی رپورٹ غیرملکی ڈاکٹر نے بنائی

اس کو کون سمن جاری کرے گا؟ پاکستانی ڈاکٹرز غلط رپورٹ دیں گے تو کاروائی ہوسکتی ہے، ڈاکٹر شال نے نوازشریف کا معائنہ کیا ہی نہیں اور رپورٹ دے دی، نوازشریف پاکستانی ڈاکٹروں پر کیوں بھروسا نہیں کرتے؟شہبازشریف کہتے پنجاب میں بڑے اچھے ہسپتال بنائے ہیں تو نوازشریف اپنے بھائی کے بنائے ہسپتالوں سے کیوں علاج نہیں کرواتے؟ اسی طرح وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے دلچسپ میڈیکل رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں واشنگٹن میں مقیم ڈاکٹر شال نے لندن میں مقیم نواز شریف کے بارے میں لکھا کہ وہ دبائو کا شکار ہیں، کووڈ 19 کی وجہ سے ان کی حالت ایسی نہیں کہ وہ پاکستان کا سفر کر سکیں،۔ اس طرح کی جعلی میڈیکل رپورٹس کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام اور قوانین کا مذاق اڑانے کے علاوہ کچھ نہیں۔ نواز شریف کی جانب سے امریکہ میں بیٹھے ہوئے اپنے ذاتی معالج سے جعلی میڈیکل رپورٹس تیار کروا کر پاکستان بھجوانا ملک کے قانونی نظام کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، انہوں نے کہا نواز شریف کے پاس آسان راستہ یہی ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کا پیسہ واپس کریں، اس کے بعد وہ لندن میں رہیں۔جعلی رپورٹیں بھجوانے سے نواز شریف کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔ رپورٹ میں صرف یہی کمی ہے کہ انہیں ہائیڈ پارک کے علاوہ کسی دوسری جگہ واک کرنے کی بھی اجازت نہیں، اس سے ان کے اسٹریس میں اضافہ ہوگا۔ شریف فیملی جعلی

رپورٹس تیار کر کے پاکستان بھجوانے سے گریز کرے۔ جو کام قانونی طور پر ہے شریف فیملی اسے انجام دے اور پاکستان کے لوگوں کا پیسہ واپس کرے۔امید کرتے ہیں عدلیہ ایسی جعلی رپورٹس کا سختی سے نوٹس لے گی A اور ملک کا وقار بحال کرے گی۔واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی 3 صفحات پر مشتمل میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروادی گئی ہے جس کے مطابق نواز شریف علاج کے بغیر پاکستان گئے تو انکی حالت بگڑ سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اینجیو گرافی کروائے بغیر لندن سے نہ جائیں، اپنی ادویات جاری

رکھیں، نواز شریف کھلی فضا میں چہل قدمی اور کورونا سے بچا کے اقدامات کریں۔ پورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف ذہنی دبا ئو کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ نواز شریف علاج کے بغیر پاکستان گئے تو انکی حالت بگڑ سکتی ہے، ذہنی دبائو کے ماحول میں نواز شریف کی بیماری مزید بگڑ سکتی ہے، کلثوم نواز کی وفات کے بعد نواز شریف زیادہ دبا ئو میں ہیں۔ نواز شریف دل کے مریض اور کورونا وبا کے سبب انکی جان بھی جا سکتی ہے۔ کورونا دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے ایسے میں سفر کرنا ایئر پورٹس پر اور پبلک مقامات پر کورونا کے خدشات زیادہ ہیں۔ جب تک نواز شریف کرونری اینجیوگرافی نہیں ہو جاتی وہ صحت سنٹر کے قریب ہی رہیں، کرونری اینجیو گرافی ہونے تک ادویات لیتے رہیں۔رپورٹ میں ڈاکٹر فیاض شوال کا کہنا تھا کہ کوئی سوال ہو تو میرے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button