سکول کھلنے کا پہلا دن ، کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر اسلام آباد میں تعلیمی ادارہ سیل کردیا گیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر تعلیمی ادارہ سیل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں جامعات،کالجزاورسکولز کوروناوائرس کے باعث چھ ما ہ کی طویل بندش کے بعددوبارہ کھل گئے جبکہ تیس ہزارسے زائددینی مدارس میں بھی تعلیمی سر گرمیاں بحال ہوگئیں،پہلے مرحلے میں نویں سے بارہویں اوراس سے اوپرکی جماعتوں کے تمام اعلی تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچائو کے ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی سر گرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری قواعدوضوابط کے مطابق تمام اساتذہ اورطلبہ کے لئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ تعلیمی

اداروں کی انتظامیہ داخلی دروازوں پرسینیٹائزرکی دستیابی یقینی بنائے گی۔پہلے روز تعلیمی اداروں میں آنے والے طلبہ کی تعداد معمول سے کم رہی تاہم طلبہ تعلیمی سر گرمیاں بحال ہونے پر پر جوش نظر آئے ۔ صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ سے بعض مقامات پر چھوٹی کلاسز کے طلبہ بھی تعلیمی اداروں میں واپس پہنچ گئے جنہیں واپس بھجوا دیا گیا۔مزید بتایا گیا ہے کہ وفاقی دار الحکومت میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر ایک تعلیمی ادارے کو سیل کر دیا گیا ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کے دوران ادارے میں 16 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ادارے کو سیل کر دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارہ تا حکم ثانی سیل رہے گا۔دوسری جانب تعلیمی ادارے کھلتے ہی اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سکولوں اور کالجز میں انسپکشن شروع کر دی ہے۔اسٹنٹ کمشنرز نے پیر کوایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے مختلف سکولز کا معائنہ کیا۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنیوالے اداروں کیخلاف سخت کاروائی کی جائیگی، حکومتی ہدایات پر سکولزمکمل عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔ ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ ایس اوپیز پر عمل درآمد نہ کرنے والے تعلیمی اداروں کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل (اے ڈی سی جی) وسیم خان نے کہا کہ تمام اسٹنٹ کمشنرز اود دیگر انتظامی عملہ سکولز کی کڑی نگرانی کررہا ہے، غفلت کے مرتکب تعلیمی اداروں کیخلاف سخت کاروائی ہوگی۔ وسیم خان نے کہا کہ بچوں کی حفاظت بنیادی ترجیح اور سب سے اہم ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button