موٹروے کیس، ملزم عابد اور شفقت کے بعد ایک اور ملزم کا نام سامنے آگیا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) موٹروے زیادتی کیس میں عابد علی اور شفقت کے بعد ایک ملزم کا نام سامنے آگیا۔ ملزم شفقت کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق واردات کی رات اقبال عرف بالا مستری کو بھی بلایا تھا تاہم وہ آدھے راستے سے واپس چلا گیا، اقبال ہمارے ساتھ دیگر وارداتوں میں ملوث رہا۔ تفصیلات کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے گرفتار ملزم شفقت کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان میں مزید انکشافات کیے گئے ہیں۔ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ ان کیساتھ ایک اور ملزم بھی ملوث تھا جسے واردات کی رات بلایا گیا تھا۔ اس ملزم کا نام اقبال عرف بالا ہے جسے موٹروے زیادتی
کی واردات والی رات بلایا تھا تاہم وہ آدھے راستے سے ہی واپس چلا گیا تھا۔ اقبال عرف بالا کو مرکزی ملزم عابد نے بلایا تھا جس کے ساتھ شاہدارہ میں بیٹھ کر دہی بھلے کھائے۔اس کے بعد جائے واردات کی جانب روانہ ہوئے تاہم اقبال راستے میں سے ہی واپس چلا گیا۔ملزم شفت نے مزید انکشاف کیا ہے کہ اقبال بالا ان کیساتھ دیگر وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔ ایک ماہ قبل شیخوپورہ میں بھی ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس آنے کی وجہ سے وہاں بھاگ نکلے تھے۔خیال رہے کہ شفقت کو پنجاب پولیس نے گزشتہ روز دیپالپور سے گرفتار کیا تھا۔ اس ملزم کی نشاندہی ملزم وقار الحسن اور عباس نے کی تھی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شفقت کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔ اس کی حتمی رپورٹ جلد اعلیٰ حکام کو بھیجی جائے گی۔ مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔گرفتار ملزم شفقت نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ عابد نے واردات کرنے کیلئے مجھے اور ایک تیسرے ملزم بالا مستری کو لاہور بلایا۔ تینوں واردات کرنے نکلے لیکن بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا۔ میں نے اور عابد علی نے ڈکیتی اور خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔شفقت نے بیان میں بتایا کہ میں نے ملزم عابد کیساتھ ایک ماہ قبل بھی شیخوپورہ میں خاتون سے زیادتی کی کوشش کی تھی لیکن پولیس کے پہنچنے پر زیادتی کیے بغیر فرار ہو گئے۔