موجودہ دور میں سیاحت کی ایک نئی حقیقت ہے،عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں سیاحت کی ایک نئی حقیقت ہے، سیاحت بڑھ گئی ہے لیکن انفراسٹرکچر کئی دہائیاں پرانا ہے، بڑھتی سیاحت کے ساتھ نئے ہوٹل کی تعمیر اور پرانے اسٹرکچر کو بہتر کرنا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سانحہ مری سے متعلق بتایا گیا کہ ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں، اجلاس میں وفاقی وزراء ضلعی انتظامیہ کے حق میں بول پڑے، شیخ رشید نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے بہترین کام کیا، شام پانچ بجے ہی مری جانے والے راستے بند کردیے تھے،

حالات پولیس کے کنٹرول سے باہر تھے تو رینجرز طلب کرنا پڑی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ دور میں سیاحت کی ایک نئی حقیقت ہے، سیاحت بڑھ گئی ہے انفراسٹرکچر کئی دہائیاں پرانا ہے۔نئے ہوٹل کی تعمیر کے ساتھ پرانے اسٹرکچر کو بہتر کرنا ہوگا،بڑھتے ہوئے سیاحوں کیلئے رہائشوں کی فراہمی ایک چیلنج ہے۔اجلاس کی اندرونی کہانی میں بتایا گیا کہ سانحہ مری، فارن فنڈنگ ، معاشی صورتحال اور اپوزیشن جماعتوں کے لانگ مارچ سے متعلق بات چیت کی گئی۔وزیراعظم عمران خان کو سانحہ مری سے پہلے اور بعد کے انتظامی معاملات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم عمرا ن خان نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، برقت اقدامات نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا ، دوران اقتدار کورونا وائرس نے حکومت کیلئے مزید مشکل حالات پیداکیے، اسی دوران افغانستان کی صورتحال بھی بڑا چیلنج تھا۔ترجمانوں نے اجلاس میں بتایا کہ اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ سے جھوٹا بیانیہ بنانا چاہتی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button