پاکستان میں کورونا وائرس پھر سے پنجے گاڑنے لگا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک بھر میں علامی وبا کورونا وائرس سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 6 افراد انتقال کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کی تشخیص کے لیے 51 ہزار 141 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 556 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔گذ شتہ روز اس وبا نے مزید 6 افراد کی زندگیوں کو نگل لیا۔ جب کہ مثبت کیسز کی شرح 1.08 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 629 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 95 ہزار 932 ہو گئی۔ دوسری جانب سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ 82 ہزار 29، خیبر پختونخواہ میں ایک لاکھ 81 ہزار 402، پنجاب میں 4 لاکھ 45 ہزار 107، اسلام آباد میں ایک لاکھ 8 ہزار 666، بلوچستان میں 33 ہزار 638، آزاد کشمیر میں 34 ہزار 662 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 429 ہو گئی ہے۔واضح رہے کہ کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 13 ہزار 70افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار 670، خیبرپختونخوا 5 ہزار 930، اسلام آباد 967، گلگت بلتستان 186، بلوچستان میں 364 اور آزاد کشمیر میں 746 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ گذشتہ روز مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں این سی او سی سربراہ اسد عمر نے بتایا کہ ان تمام لوگوں کی بے پناہ محنت سے ایک ہدف جس کو لوگ ناممکن سمجھ رہے تھے، حاصل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ 2021ء کے اختتام تک 7 کروڑ لوگوں کی مکمل ویکسینیشن کا ہدف پورا کرلیا گیا ہے، اس اہم سنگ میل کے عبور پر میں این سی او سی کی انتھک محنت کرنے والی ٹیم، وفاق اور صوبوں کی انتظامیہ اور صحت کی ٹیموں کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں۔ اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے 100 فیصد ویکسین خریدی جا چکی ہے۔ تمام شہریوں کو فری ویکسین لگائی گئی۔ اسد عمر نے این سی اوسی کی ٹیم، وفاق، صوبوں کی انتظامیہ اورصحت ٹیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام لوگوں کی ان تھک محنت سے ایسا ہدف حاصل ہوا جسے لوگ ناممکن سمجھ رہے تھے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button