فواد چوہدری تب پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب خیبرپختونخوا میں جےیوآئی کی حکومت تھی،حافظ حمداللہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علماء اسلام(ف) کے مرکزی رہنماء حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ فواد چوہدری تب پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب خیبرپختونخوا میں جےیوآئی کی حکومت تھی، آئین بنانے والی پارٹی کو انتہاء پسند کہنے والے خود شدت پسند ہیں، مفتی محمود کے دستخط شدہ آئین کےتحت تم وزیر اور عمران خان وزیراعظم بنے بیٹھے ہیں۔انہوں نے ٹویٹر پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں جس وقت جےیوآئی ف کی حکومت تھی تب فواد چوہدری پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، فواد چوہدری کی پیدائش سے قبل مفتی محمود رح جیسی جمہوری شخصیت

تھے جنہوں نے پاکستان کو 1973ء کا متفقہ آئین دیا،جس آئین پر مفتی محمود کے دستخط ہے اس آئین کے تحت تم وزیر اور عمران خان وزیراعظم بن کے بیٹھے ہیں۔آئین بنانے والی پارٹی جمعیت کو انتہاءپسند کہنے والے خود انتہاء پسند اور شدت پسند ہیں۔ حافظ حمداللہ نے کہا کہ جمعیت کی قیادت مولانا فضل الرحمن آئین پارلیمنٹ اور جمہوریت کی جنگ لڑتے لڑتے تین خودکش حملوں کا نشانہ بنے، دوہزار چودہ دھرنے کے دوران پارلیمنٹ پر حملہ، پی ٹی وی پر حملہ ، پولیس آفسر پر حملہ، سول نافرمانی کا اعلان انتہاءپسندی شدت پسندی، دہشت گردی اور ریاست سے بغاوت نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں شرمناک اور عبرتناک شکست کو چھپانے کیلئے جمعیت پر تنقید کرنے سے زائل نہیں کرسکتے۔اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 122 میں ترمیم کی اصولی منظوری دی ہے، یہ ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے، ہرحلقے کی اپنی مینجمنٹ کرنی پڑتی ہے، مینجمنٹ ایشو کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں الیکشن ہارے ہیں، پی ٹی آئی کی ری پلیسمنٹ اگر جے یو آئی ہے تو پھر سوچنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی نہیں ہوگی تو کوئی قومی پارٹی نہیں ہوگی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیےکہ اپنے آپ کو منظم کریں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیے اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر عمرن خان کو مضبوط کریں۔جے یوآئی ف کا نام نہاد اٹھنے پر

مایوسی ہے، ایسی جماعتیں علامت ہیں کہ پاکستان میں سب ٹھیک نہیں ہے، ایسی جماعتیں خواتین کے حقوق اور انسانی آزادی کیخلاف ہیں، مذہبی طور پر متشدد پالیسی کی حامی جماعت ہے، فضل الرحمان کا اقتدار میں بدقسمتی کی بات ہے۔ مریم نواز کی نئی ٹیپ چل رہی ہے، مریم نواز نے ہمیشہ ہماری مدد کی، جب بھی صورتحال خراب ہوئی ہم نے ان کی طرف ہی دیکھا کہ لازمی کوئی بونگی ماریں گی، انہوں نے کبھی ہمیں مایوس نہیں کیا، ان کی آج کی ٹیپ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button