عابدعلی کے مجرم ہونے میں کوئی شک نہیں، فیاض الحسن چوہان کا نیا بیان

لاہور(نیوز ڈیسک) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ عابد علی ملزم نہیں مجرم ہے ، جبکہ وقار الحسن کے بارے میں یہ کہا گیا ہےکہ وہ مجرم ہے اس میں تاحال تفتیش جاری ہے، نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ موٹروے زیادتی کیس میں عابد علی کے مجرم ہونے میں کوئی شک نہیں ہے کہ کیونکہ مجرم کا ڈی این اے شواہد کے ساتھ میچ کر گیا ہے جبکہ مجرم وقار الحسن کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں تاہم انکو بھی مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ رپورٹس میڈیا میں لیک ہوئیں ملزمان کو

بھاگنے میں مدد ملی جبکہ ملزمان کے بارے میں خبر بھی پولیس کی جانب سے لیک کی گئی ہو گی، اس سوال کے جواب میں انھوں نے ٹال مٹول کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ تحقیقات جاری ہیں جلد کوئی واضح پیش رفت سامنے آئے گی ۔سی سی پی لاہور عمر شیخ کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ عمرشیخ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی ہے جس میں ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں تحریری جواب طلب کیا گیا ہے، سی سی پی لا ہور عمر شیخ کے بیان کی مذمت کی گئی ہے جبکہ انھوں نے بھی اپنے رویے کی معافی مانگی تھی۔واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد علی کا ساتھی ملزم وقار الحسن سی آئی اے ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن لاہور میں پیش ہوا جہاں اس نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ مرکزی ملزم عابد علی کے ساتھ دیگر مقدمات میں شریک رہا ہے تاہم مذکورہ کیس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ملزم وقار الحسن نے کہا کہ میرے برادر نسبتی عباس کے ملزم عابد علی کے ساتھ تعلقات ہیں اور جیو فینسنگ آنے والا نمبر بھی برادر نسبتی کے زیر استعمال ہے۔ذرائع کے مطابق ملزم وقار الحسن اپنے رشتے داروں کے دباؤ کی وجہ سے پولیس کے سامنے پیش ہوا۔ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا جس کے لیے فرانزک لیبارٹری سے رابطہ کر لیا گیا۔ اب ملزم کے سیمپلز ڈی این اے کے لیے بھجوائے جائیں گے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ملزم کے زیادتی کیس میں ملوث ہونے کی تصدیق ہو گی۔ ملزم سے پولیس کے سینئر افسران تفتیش کریں گے۔پنجاب حکومت کی جانب سے ملزمان کی اطلاع دینے پر 25 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button