موٹروے کیس، پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی، تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کردی گئی
لاہور (نیوز ڈیسک) موٹروے زیادتی کیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کردی گئی۔میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موٹر وے زیادتی کیس میں ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے،ملزم عابد ملہی فورٹ عباس کا رہائشی ہے، ملزم کی شناخت ڈی این اے میچ ہونے کی بنا پر ممکن ہوئی، خاتون کے لباس سے ڈی این اے میچ ہونے والے ملزم کا پہلے بھی کریمنل رکارڈ ہے جہاں ملزم کا ڈی این اے 2013ء کے ڈیٹا بیس سے میچ ہوتا، تاہم عابد ملہی کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا اس مقصد کیلئے سی ٹی ڈی کی طرف سے کارروائی کی جارہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت، چیف سیکریٹری، آئی جی پنجاب اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بھی شریک ہوئے جس میں موٹر وے زیادتی کیس کے حوالے سے حوالے سے اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ اس دلخراش واقعے میں ملوث ملزم سزا سے نہیں بچ پائیں گے، متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا کیونکہ متاثرین کو فوری انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اسی مقصد کیلئے موٹر وے پولیس کی تعیناتی تک پنجاب پولیس خدمات سرانجام دے گی ۔واضح رہے کہ اس سے قبل یہ خبریں بھی موصول ہوئیں کہ لاہور موٹروے اجتماعی زیادتی کیس میں ایک مرکزی ملزم گرفتار کرلیا گیا ، دوسرا ملزم بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا ۔ سینئر صحافی کاشف عباسی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب پولیس لاہور موٹروے زیادتی کیس میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے ، مرکزی ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے پنجاب حکومت کے ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے ، پولیس کی گرفت میں آنے والا شخص گجر پورہ گینگ ریپ سانحے کا مرکزی ملزم ہے ، ڈی این اے ٹیسٹ کی وجہ سے ملزم تک رسائی ممکن ہوئی ، ڈی این اے ٹیسٹ کی وجہ سے ہی مرکزی ملزم کی نشاندہی ہوئی اور پھر اسے گرفتار کر لیا گیا۔