واقعے سے 5 منٹ قبل ٹرک سے ایک شخص اتر کر خاتون کی گاڑی کے پاس آیا
لاہور(نیوز ڈیسک)موٹروے زیادتی کیس کی تحقیقات میں نیا موڑ آ گیا۔ خاتون کی گاڑی خراب ہوئی تو مخالف سمت سے آںے والے ٹرک نے شیشہ کھٹکٹھا کر وجہ پوچھی،پولیس نے ٹرک عملے کی تلاش شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ واقعے سے قبل مخالف سمت سے آنے والا ٹرک خاتون کی کار ریکھ کر رکا تھا۔ٹرک سے ایک شخص اترا اور ڈیوائڈر عبور کر کے گاڑی کے پاس آیا تھا۔ گاڑی خراب ہونے پر خاتون نے دروازے اور شیشے لاک کیے رکھے،اشاروں سے رکنے کی وجہ بتائی۔ٹرک والے نے گاڑی کا شیشہ کھٹکھٹا کر خاتون سے
بات کرنے کی کوشش کی۔ٹرک سے اترنے والے نے خاتون کی گاڑی کا بونٹ اٹھایا۔خاتون نے اپنے موبائل فون سے ٹرک کی تصویر لی تھی۔موبائل فون سے ملنے والی تصویر میں ٹرک کا نمبر واضح نہیں۔ٹرک جانے کے 5 منٹ بعد 2 ملزمان آئے اور خاتون کی گاڑی کا شیشہ توڑ دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات ٹیم کو ٹرک اور اس کے عملے کی تلاش ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز پر کہا گیا کہ موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم آئی جی پنجاب انعام غنی نے ایسی تمام خبروں کی تردید کر دی ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس کا کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا،ملزمان کی گرفتاری سے متعلق مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔سوشل میڈیا پر چلنے والی ملزمان کی تصاویر بھی جعلی ہیں۔کیس کی تفتیش کو خود مانیٹر کر رہا ہوں،کسی کامیابی پر خود آگاہ کریں گے،میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں،اسی حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان نے کہا کہ موٹر وے زیادتی کیس میں ملزم کی گرفتاری سے متعلق تمام خبریں بے بنیاد ہیں ۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ خاتون سے زیادتی کے سلسلے میں ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ، اس حوالے سے ملزم کی گرفتاری سے متعلق چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں ۔