موٹروے پر اسٹیل کی باڑ کاٹنے والاملزم گرفتار
لاہور(نیوز ڈیسک) خانیوال سے ملتان کی جانب جانے والے موٹروے پر لگی اسٹیل باڑ کو کاٹنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق خانیوال سے ملتان موٹروے کے نزدیک دو افراد باڑ کاٹ کرلے جا رہے تھے، پیٹرولنگ افسران نے تعاقب کر کے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے اسٹیل باڑ کا رول بھی برآمد کرلیا گیا ہے ۔ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق موٹروے پراسٹیل باڑ کی عدم موجودگی جان لیواحادثات کا سبب بنتی ہیں، گرفتار ملزم کو مزید تفتیش کے لیے مقامی پولیس کے سپرد کردیا گیا ہے۔یاد رہے کہ موٹروے پر
خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا دلخراش واقعہ پیش آیا تھا جہاں متاثرہ خاتون کو اس کے کم سن بچوں کے سامنے گاڑی سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا ، بدترین تشدد کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور، اسلام آباد موٹروے پر گجرپورہ کے علاقے میں پیش آنے والے دلخراش واقعے کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں جس سے پتا چلتا ہے کہ سفاک درندوں نے خاتون اور اس کے کمسن بچوں کو کس قدر اذیتوں میں مبتلا رکھا۔خاتون صحافی فریحہ نے زیادتی کی شکار خاتون کے ساتھ کی گئی ٹیلیفونک گفتگو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے شیئر کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ” لاہور میں زیادتی کی شکار ہونے والی خاتون کے ساتھ انتہائی افسوسناک گفتگو ہوئی، اس کی کہانی دل دہلا دینے والی ہے، وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو اس معاملے پر زیرو ٹالیرنس کا مظاہرہ کرنا چاہیے، متاثرہ پڑھی لکھی لڑکی خاتون اس راستے پر پہلے بھی متعدد بار سفر کر چکی ہے”۔اینکر پرسن فریحہ کا اپنے دوسرے ٹویٹ میں بتانا تھا کہ ” خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے رشتے دار کے گھر تھی، انہوں نے اس وقت اسے سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن اس نے خود کو محفوظ محسوس کرتے ہوئے پہلے کی طرح اسی راستے پر سفر کرنے کا ارادہ کیا، حیرت کی بات گاڑی کا پٹرول ختم ہو جانا تھا، جب گاڑی رک گئی تو اس نے فورا موٹروے پولیس ایمرجنسی نمبر پر کال کی”۔فریحہ کی جانب سے متاثرہ خاتون سے کی گئی ٹیلیفونک گفتگو کے مطابق "پولیس نے اس کی لوکیشن لی،وہ اس صورتحال سے واقف تھی ، لہذا اس نے اپنی گاڑی کی کھڑکیوں اور دروازوں کو لاک کردیا۔
دو آدمی کہیں سے سامنے آئے اور اسے دھمکیاں دینا شروع کردیں ، ان کے پاس لمبی لمبی لاٹھیاں اور بھاری پتھر تھے ، وہ چیخ اٹھی لیکن وہ اپنی گاڑی کو حرکت نہیں دے سکتی تھی، انہوں نے لاٹھیوں اور پتھروں سے کار کی کھڑکیوں کے شیشوں کو توڑ دیا”۔فریحہ کے ٹویٹ کے مطابق ” انہوں نے اس کو بری طرح مارا پیٹا، مارپیٹ کے دوران وہ مکوں اور تھپڑوں کا استعمال کرتے رہے انہوں نے بچوں کو بھی بری طرح مارا پیٹا، درندے چھوٹے بچے کو پکڑ کر بھاگ گئے جس کی خاطر وہ ان کے پیچھے بھاگی، آخر کار پولیس وہاں پر پہنچی اور اس نے خاتون کی گاڑی کی کھڑکیوں کو ٹوٹا اور خون آلود پایا”۔اینکر پرسن کا اپنے جاری ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ ” اس کے بعد انہوں نے مقامی پولیس کو
اطلاع دی، عورت بری طرح سے زخمی تھی، اس کے پیر سوجے ہوئے تھے اور سر سے خون بہہ رہا تھا ۔ یہی حالت ان کے بچوں کی تھی، پولیس اہلکاروں نے جیسے ہی خاتون اور بچوں کو ریسکیو کیا تو وہ کیچڑ میں لت پت تھے جبکہ بچے بالکل بے جان ہو چکے تھے”۔صحافی فریحہ کا اپنے ایک اور ٹویٹ میں بتانا تھا کہ ” خاتون کے بچوں نے گھنٹوں تک کسی سے بات نہیں کی اور وہ مسلسل روتے رہے جبکہ خاندان کے افراد کی جانب سے انہیں سلانے کی بہت کوشش کی گئی لیکن وہ منظر ان بچوں کی آنکھوں میں گھر کر گیا تھا، ان کے خاندان کے ایک فرد نے بتایا کہ میں نے گھنٹوں پہلے بچوں کو ہنستے ہوئے دیکھا تھا لیکن اب وہ بالکل بھوتوں کی طرح ہوگئے ہیں”۔