ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں‘ دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں،پاکستان کا طالبان کو پیغام

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا کو افغانستان میں نئی قیادت کو وقت دینا چاہیے۔ امید ہے اگلے چند دنوں میں افغانستان میں حکومت کا اعلان ہوجائےگا۔اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جرمن ہم منصب ہائیکو ماس نے دفتر خارجہ میں وفود کے ہمراہ ملاقات کی۔ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دنیا کو افغانستان میں امن تباہ کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا ۔اشرف غنی حکومت نے جھوٹ بولا ،دنیاکوگمراہ کیا۔انہوں نے کہا کہ تین لاکھ افغان متحر ک فوج اورحکومت کہاں گئیں؟

بیس سال سے افغانستان میں حکومت قائم تھی ادارے کام کررہے تھے۔ طالبان کو کابل کی جانب پیش قدمی کے دوران مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔دنیا کو افغانستان میں نئی قیادت کو وقت دینا چاہیے۔ دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں۔ ماضی کی غلطیاں نہیں دہرانی چاہییں۔ طالبان بھی سمجھ چکے ہیں کہ غیر ملکی تعاون کے بغیر وہ نہیں چل سکتے۔شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ کا کہناتھا کہ افغانستان سے انخلاءمیں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،جرمنی افغانستان میں ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کر رہاہے ، شاہ محمود قریشی سے دو طرفہ تعلقات اور افغان صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پر امید ہیں کہ باقی رہ جانے والے جرمن شہریوں کوافغانستان سے نکلنے کا موقع ملے گا۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اور معاملات کو بہتر سمجھتا ہے۔ افغانستان سے بڑی تعدادمیں لوگوں کو نکالا گیا ہے۔ رواں سال انتہائی کم قیمت میں یہ ہماری تیسری ملاقات ہے۔ پاکستان جرمن تعلقات افغانستان کے علاوہ بھی انتہائی قربت پر مبنی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حالات انتہائی ڈرامائی انداز میں بدلے۔ پاکستان نے غیر ملکیوں کے انخلاءمیں کلیدی کر دار ادا کیا۔ افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے پاکستان مشکل سے دو چار ہے۔ شہریوں کے انخلاءکیلئے پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button