پہلا اسلامی ملک جس نے افغان طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا

کابل (نیوز ڈیسک) پہلا اسلامی ملک جس نے افغان طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ترکی اور طالبان کے درمیان بات چیت ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ افغان طالبان اور ترکی معاہدہ کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔افغان طالبان اور ترکی کے درمیان کابل ائیرپورٹ کے انتظام کے حوالے سے بھی سنجیدہ مذاکرات جاری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ماضی میں افغان طالبان اور ترکی ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں،

تاہم اب دونوں کے درمیان دوریاں کم ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے افغان طالبان کے ترجمان کی جانب سے ایک ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں اہم بیان جاری کیا گیا۔سہیل شاہین نے کہا کہ ترکی کی فوجیں جب افغانستان میں تھیں تو ہم اس کی مخالفت کرتے تھے، اب ہم ترکی کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔تاہم افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کی خبروں کے حوالے ترک حکومت کی جانب سے تاحال تصدیق نہیں کی گئی۔ افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے ترکی کے صدر طیب اردگان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ترکی نے طالبان کے ساتھ کابل میں اپنی پہلی بات چیت کی ہے۔ ترک صدر کے مطابق کابل سے امریکی انخلا کے بعد ہوائی اڈے کا انتظام سنھبالنے کے لیے طالبان کی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکی نے اپنے تمام فوجیوں اور شہریوں کو افغانستان سے نکال دیا ہے، البتہ ایک چھوٹا تکنیکی گروپ کابل میں موجود ہے، جو تکنیکی امور میں مدد کر رہا ہے۔ افغانستان سے امریکی اتحادی افواج کے انخلاء کے حوالے سے ترک صدر کا کہنا ہے کہ افغانستان سے انخلا اور اسے دہشت گرد تنظیموں کے حوالے کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گی۔ ۔انہوں نے جمعرات کے روز کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں افسوناک قرار دیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button