روسی صدر کا دورہ پاکستان ، پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان سے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دو طرفہ گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر بات کی.وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے لوگوں کی مدد کے لیے مثبت طور پر کردار ادا کرنا چاہئے۔روسی صدر سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا کہ افغانوں کے جان و مال،

حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ایک جامع سیاسی تصفیہ آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے، عالمی برادری کو افغانستان میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے افغانستان کی بدلتی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاک روس تعلقات کے فروغ کی کوششوں، پاک روس اعلی سطح کے تبادلے اور مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا۔وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کی ضرورت پر زور دیا۔اعلامیے میبں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے علاقائی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے شنگھائی کے قریبی تعاون پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے صدر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دوبارہ دعوت بھی دی۔یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان جون 2019 میں کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔رواں برس اپریل میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پاکستان کے دو روزہ دورے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی اور پاک-روس دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغان تنازع کے سیاسی حل کی ضرورت ہے، روس سے تجارت، ریلوے، ہوا بازی سمیت دیگر شعبہ جات میں تعاون کے خواہش مند ہیں۔وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس موقع پر وزیر اعظم نے روسی صدر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button