سعودی عرب میں تارکین کیخلاف کریک ڈائون ، ایک ہفتے میں ہزاروں غیر ملکی گرفتار کرلیے گئے

ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں 80 لاکھ سے زائد افراد مقیم ہیں۔ ان میں سے بہت سے افراد کے ویزے ایکسپائر ہو جاتے ہیں تو وہ واپس جانے کی بجائے مملکت میں روپوش ہو جاتے ہیں اور غیر قانونی طور پر ہی مقیم رہ کر کمائی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمرہ ویزہ پرآنے والے بھی ہزاروں افراد واپس نہیں جاتے۔ سعودیہ میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران مملکت میں لاکھوں افراد غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے، جن کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کیا گیا۔سعودی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین کی پکڑ دھکڑ میں تیزی آ گئی ہے۔ صرف ایک ہفتہ کے دوران سعودیہ میں 15 ہزار 9 سو ہزار

غیر قانونی طور پر مقیم افراد پکڑے گئے جن میں ہزاروں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق12 اگست سے 18 اگست 2021ء تک مملکت کے مختلف ریجنز میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اقامہ، قانون محنت اور سرحدی قوانین کی خلاف وزری پرتقریباً سولہ ہزار سے زائد تارکین گرفتار کیے گئے ہیں۔سرحدی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بناء پر گرفتار افراد میں 45 فیصد یمنی، 51 فیصد ایتھوپین اور4فیصد دیگر قوموں کے افراد شامل ہیں۔اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر لگ بھگ 5ہزار افراد، سرحدی قوانین کی خلاف ورزی پرتقریباً8ہزار جبکہ قانون محنت کی خلاف ورزی پر15 سو افراد گرفتار ہوئے۔ اس کے علاوہ تین سو سے زائد افراد کو مملکت میں بغیر ویزہ داخل ہونے کی کوشش کے دوران پکڑا گیا۔اس کے علاوہ غیر قانونی تارکین کو روزگار اور رہائش مہیا کرنے پر بھی متعدد گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ مملکت میں غیر قانونی تارکین کے خلاف جاری 15 نومبر 2017ء سے 15 اگست تک جاری کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اب تک 58 لاکھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔سعودی وزارت داخلہ نے تمام مقامی اور غیر ملکیوں کو خبردار کر دیا ہے کہ کوئی بھی شخص غیر قانونی مقیمین کو ملازمت نہ دے، نہ انہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے۔انہیں اپنے پاس ٹھہرانے والے یا ان کی کسی بھی قسم کی مدد کرنے والے کے خلاف بھی سخت کارروائی ہو گی۔اگر اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث کسی غیر ملکی کا پتا چلے تو سعودی پولیس کو اطلاع دینا لازمی ہو گا۔جو افراد غیر قانونی

مقیمین کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون کریں گے، انہیں گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے گی۔ وزارت کے مطابق اس جرم میں ملوث افراد کو 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ ایک لاکھ ریال کا جرمانہ بھی ہوگا۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت بھر میں کسی بھی مقام پر غیر قانونی تارکین آباد ہوں تو ان کی خبر 911 پر کال کر کے دی جا سکتی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button