افغانستان میں طالبان حکومت تسلیم کریں گے یا نہیں ،پاکستان نے انتہائی اہم اعلان کردیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ طالبان حکومت تسلیم کر نے کا فیصلہ عالمی برادری سے مل کر کریں گے۔افغانستان میں پاکستانی سفیر منصور اعلی خان اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ میڈیا کو تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ پاکستان سب کو کابل میں سپورٹ کرتا ہے۔کوئی نکلنا چاپتا ہے تو ہم مدد دیں گے۔پاکستان کسی کی جیت اور شکست پر بات نہیں کرتا، پاکستان کابل میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں کرائس میجمنٹ سیل چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے

جس سے پاکستان میں موجودہ سفارتخانے رابطہ کر سکتے ہیں۔کسی کو علم نہیں تھا کہ افغانستان میں اتنی جلدی تبدیلی آ جائے گی۔افغانستان میں ابھی صورتحال بہتر ہے اور مہاجرین کا بحران نہیں آیا۔پاکستان قانون کا نفاذ اور انسانی حقوق پر عمل درآمد چاہتا ہے۔ابھی تک کسی نے پاکساتن کو آفیشلی الزام نہیں دیا۔ابھی قربانی کا بکرا ڈھونڈنے اور بنانے کا جاری ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کابل میں سب کوسپورٹ کررہا ہے لیکن اشرف غنی نے پاکستان کی بات سمجھنے کی بجائے بھاگنا بہتر سمجھا ، پاکستان کسی کی ہار یا جیت پر بات نہیں کرتا تاہم کابل پر توقع سے بہت پہلے قبضہ ہوگیا اور بھارت کو سانپ سونگھ گیا اس لیے دہلی میں مکمل سناٹا ہے۔دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے لوگوں کا بحفاظت انخلا پاکستان کی پہلی ترجیح ہے ، پاکستان کابل کیلئے مزید پروازیں بھیجنے کی کوششیں کر رہا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی بلایا ہے ، افغانستان کی صورتحال پر سیاسی اور عسکری قیادت مل کر مشاورت کرے گی۔ اسلام آباد میں افغان رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ افغان وفد سے بدلتی صورتحال پر بات چیت ہوئی ، افغان وفدمیں مختلف مکتبہ فکر کے لوگ شامل تھے ، ملاقات میں پاکستان کا مؤقف پیش کرنے کا موقع ملا جب کہ ڈنمارک کے وزیرخارجہ سے بھی بات ہوئی ہے ، ڈنمارک وزیرخارجہ سفارتخانے کے لوگوں کا انخلا چاہتے ہیں ، ڈنمارک سفارتخانے کے لوگوں کا بحفاظت انخلا ہوچکا وہ پاکستان پہنچ چکے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button