ملکی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ میں خاتون جج کی تعیناتی کا فیصلہ

لاہور(این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 9ستمبر کو طلب کر لیا ہے جس میں لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کے حوالے سے غوروخوض کر کے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کے 17اگست کو ریٹائر ہونے والے جسٹس مشیر عالم کی جگہ تعینات کیا جائےگا۔خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے حال ہی میں ریپ کا شکار خواتین کے ٹو

فنگر نامی شرمناک ٹیسٹ کو کالعدم قرار دے کر مردانہ برتری والے معاشرے میں کمزور خواتین کو ایک نیا حوصلہ دیا ، جسٹس عائشہ ملک نے اپنے فیصلے میں’ٹو فنگر‘ یا جنسی استحصال کی شکار خواتین کا دو انگلیوں والا کنوار پن ٹیسٹ خلاف آئین اور قانون قرار دے کر اس پر پابندی عائد کر دی ،لاہور ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے فیصلے میں لکھا ہے کہ اس نام نہاد ’کنوار پن‘ ٹیسٹ کی کوئی طبی یا سائنسی بنیاد نہیں بلکہ یہ خاتون کے وقار کو مجروح کرتا ہے ،جسٹس عائشہ ایک بااصول اور اپنے کام سے سچی لگن رکھنے والی منصف ہیں ، ٹو فنگر ٹیسٹ کے فیصلے سے پہلے بھی جسٹس عائشہ کی عدالت میں پیش ہونے والے مرد وکلا پر ایک دھاک تھی جس میں مزید اضافہ ہو گیا۔یاد رہے کہ 54 سالہ جسٹس عائشہ ملک نے ابتدائی تعلیم کراچی کے گرائمر اسکول سے اور ایل ایل ایم کی ڈگری امریکہ کے مشہور ہارورڈ لا اسکول سے حاصل کی ،لاہور ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے واپس کراچی آ کر اپنی عدالتی پریکٹس کا آغاز کیا ، جہاں 4 سال جسٹس عائشہ ملک نے سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ فخرالدین جی ابراہیم کے زیر سایہ کام کیا ،اپنی ذاتی زندگی میں جسٹس عائشہ مصوری سے محظوظ ہوتی ہیں اور خاص طور پر منی ایچر آرٹ کو پسند کرتی ہیں ، اس کے علاوہ وہ پالتو جانور رکھنے کی بھی شوقین ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button