پاکستان پر ڈالروں کی برسات، پہلی مرتبہ زرمبادلہ کے ذخائر27ارب ڈالر سے تجاوزکرجائیں گے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2.77ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے، آئی ایم ایف نے مختلف ممالک کو 650 ارب ڈالر جاری کیے، آئی ایم ایف کے جاری فنڈ براہ راست اسٹیٹ بینک میں منتقل ہوجائیں گے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے مختلف ممالک کو 650 ارب جاری کیے ہیں، پاکستان کو بھی 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے، فنڈز اسٹیٹ بینک کے اکاوَنٹ میں منتقل ہوجائیں گے، آئی ایم ایف بورڈ کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کافی اقدامات کیے ہیں، گروتھ کی توقع کررہے ہیں، کسانوں کوجدید

مشینری کے حصول کیلئے قرضے دیں گے۔ شوکت ترین نے کہا کہ کچھ دن سامنے نہیں آیا تو لوگوں نے کہا غائب ہوگیا ہوں۔دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 22 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی ہوگئی ہے، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر24 ارب64 کروڑ ڈالر رہ گئے، اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر17ارب 62 کروڑ ڈالرسے زائد ہیں، کمرشل بینکوں کے پاس 7ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر ہیں، بیرونی قرضوں کی ادائیگی، کورونا ویکسین کی درآمد کیلئے ادائیگی کی گئی۔یاد رہے گزشتہ روز پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان روشن بتایا گیا تھا۔ عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالرز کی فنڈنگ کا اعلان کیا تھا ، آئی ایم ایف کے اس فیصلے سے پاکستان کو بھی 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ رکن ممالک کو کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت ترقی پذیر اور غریب ممالک کو 275 ارب ڈالرز فراہم کیے جائیں گے ، تمام ممبر ممالک کے لیے فنڈنگ 23 اگست سے دستیاب ہو سکے گی، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے فنڈنگ کی منظوری دے دی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان کو اس فیصلے سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان ہے ، پاکستان کو یہ رقم اگست کے آخر تک موصول ہوگی اور آئی ایم ایف کے اضافی فنڈز سے پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 20 ارب ڈالرز کی تاریخی سطح تک پہنچ جائیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button