سرینڈر کے عدالتی حکم کے باجود نواز شریف لندن سے پاکستان واپس نہیں آئیں گے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عدالتی حکم کے باوجود نوازشریف ابھی واپس نہیں آنے والے کیونکہ سیاست دان ہمیشہ سیاسی فائدے کے لیے آتا ہے ، اس وقت کوئی ایسا بڑا سیاسی فائدہ نہیں جو انہیں مل سکے ، مجھے نہیں لگتا کہ حکومت بھی نوازشریف کو واپس لانا چاہے گی بلکہ حکومت انہیں اشتہاری قرار دلوا کر مزید گندا کرے گی کیونکہ حکومت کو نوازشریف کو جیل میں ڈالنے سے کچھ نہیں ملے گا ، ان کے غیرقانونی اثاثوں کے بارے میں تو پہلے ہی ثابت ہوچکا ہے اب تو صرف پیسوں کی ریکوری کرنی ہے ، ان خیالات کا اظہار اینکر پرسن عمران ریاض خان نے کیا ۔عدالتی فیصلے پر اپنے تبصرے میں انہوں نے

کہا کہ نوازشریف سرینڈر نہیں کریں گے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا جس سے انہیں ایک اور عجیب طرح کا تمغہ لگ جائے گا تاہم نوازشریف واپس تو نہیں آنے والے کیونکہ انہیں کوئی سیاسی فائدہ نہیں ہوگا ، اس وقت واپس آکر انہیں سوائے جیل جانے کے کچھ نہیں ملے گا ، اس وقت نہ تو کوئی سیاسی مہم چل رہے اور نہ ہی ملک میں الیکشن ہونے والے ہیں ، جب کوئی سیاسی فائدہ ہی نہیں تو وہ واپس نہیں آئیں گے کیونکہ ساستدان ہمیشہ سیاسی فائدے کیلئے ہی واپس آتا ہے جب پہلے بیگم کلثوم نواز کو چھوڑ کر نوازشریف اور مریم نواز واپس آئے تو وہ فائدے کیلئے ہی آئے تھے تب الیکشن ہونے والا تھا انہیں معلوم تھا کہ ان کی گرفتاری سے الیکشن میں ان کی جماعت کو سیاسی فائدہ ہوگا جس سے انہیں زیادہ ووٹ پڑ جائیں گے اور ایسا ہوا بھی تھا انہیں ووٹ پڑے ہی اس وجہ سے تھے کہ انہوں نے واپس آکت گرفتاری دی ۔اس وقت بھی مسلم لیگ ن کی اہمیت نوازشریف اور مریم نواز کی جیل کی وجہ سے ہی بڑی ہے ، جب نوازشریف برطانیہ گئے تھے تو اس وقت حکومت نے برطانیہ کو 2 کاغذات دیے تھے جن میں ایک کابینہ کا فیصلہ تھا جب کہ دوسرا وہ تھا جس میں عدالت کا فیصلہ تھا کہ انہیں باہر بھیج دیا جائے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button