سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ، بڑے صوبے نے خوشخبری سنادی

پشاور (نیوز ڈیسک)صوبہ خیبر پختونخواہ کا مالی سال 22-2021ء کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے آئندہ مالی سال کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا۔ خیبرپختونخواہ کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سرکاری حکام کے مطابق خیبر پختونخواہ کے بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 205 ارب سے زیادہ مختص ہوں گے۔بجٹ کی ابتدائی تفصیلات کے مطابق بجٹ میں گریڈ 19 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے اور گریڈ 19 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی۔

علاوہ ازیں فوڈ اتھارٹی کو محکمہ خوراک کے سپرد کرنا بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات کابینہ اجلاس میں زیر غور لائی جائیں گی۔سرکاری حکام کے مطابق سفارش کی گئی کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک بلدیاتی انتخابات کے لیے وقت سازگار ہوگا، ضم شدہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ کروائے جائیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پنجاب حکومت نے مالی سال 22-2021ء کا بجٹ پیش کیا تھا۔ 2653 ارب کا ٹیکس فری بجٹ پنجاب اسمبلی میں گذشتہ روز پیش کیا گیا جبکہ صوبائی محصولات کے لیے 405 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا، اس کے علاوہ تنخواہ، پنشن میں10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ غریب افراد کو سستے گھر کی فراہمی کے لئے گھروں کا خصوصی منصوبہ بجٹ کا حصہ ہے۔ انہوں نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ سستے گھروں کے لئے تین ارب روپے کے فنڈز مختص کردیئے گئے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن فیس کم کردی۔ کال سنٹرز پر ٹیکسوں کی شرح بھی نیچے آگئی۔ وزیرخزانہ پنجاب نے 16 تحصیلوں کے ہر گاؤں میں پانی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی سہولیات فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button