پنجاب ہائوس مری کوہسار یونیورسٹی میں تبدیل، وزیراعظم نےافتتاح کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کوہسار یونیورسٹی کا افتتاح کردیا ہے، یونیورسٹی کے قیام کا مقصد سیاحت کو فروغ دینا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر مری پہنچے،جہاں انہوں نے کوہسار یونیورسٹی کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔کوہسار یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین مہم کےتحت پودا بھی لگایا اس کے علاوہ وزیراعظم نے ٹی بی سینٹوریم کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا۔

یونیورسٹی کے قیام کامقصد سیاحت کے شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا کرنا اور مری میں سیاحت کو مزید فروغ دینا ہے۔کوہسار یونیورسٹی میں ہوٹل منیجمنٹ سمیت سیاحت سے منسلک شعبوں میں تعلیم و تربیت پر توجہ دی جائے گی جبکہ آرٹس اور سائنس مضامین بھی پڑھائے جائیں گے، اس مقصد کےلئے پنجاب ہاؤس مری کو کوہسار یونیورسٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔یونیورسٹی میں سیاحت کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو جدید طریقوں کے مطابق عملی تعلیم دی جائے گی اور اس کا الحاق معروف بین الاقوامی یونیورسٹی سے کیا جائے گا۔مری میں ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شکر ہے کسی نے مری میں جنرل اسپتال بنانے کا سوچا۔ عوام کی صحت اور تعلیم کا خیال رکھنا حکومتی ذمہ داری ہے۔عمران خان نے کہا کہعوام کی سب بڑی ضرورت یہ ہوتی ہے کہ حکومت ان کی صحت اور تعلیم کا خیال رکھے۔ مری میں بہت زبردست کام ہو رہے ہیں۔ موجودہ حکومت عام آدمی کی بہتری کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحت پاکستان کا مستقبل ہے، میں ان خوش قسمت پاکستانیوں میں سے ہوں جس نے پورا پاکستان دیکھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سیاحت سے پیسہ کما کر اپنے قرضے ادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان سیاحت کے فروغ سے کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ خیبر پختونخوا اور دیگر علاقوں میں بہت سے مری اور نتھیا گلی بن سکتے ہیں۔ پاکستان اب بدلنے والا ہے، ا ب تمام علاقوں میں ڈویلپمنٹ ہوگی۔

سوشل میڈیا کی وجہ سے سیاحت بڑھ رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات سے کہیں زیادہ ہم سیاحت کے ذریعے پیسہ کماسکتے ہیں۔ مری میں وزیر اور بڑے بڑے لوگ مفت رہائش کرتے تھے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاحت کے لئے نئے پوائنٹ کھولیں۔ مری میں اتنے لوگ آجاتے ہیں کہ چلنے کی جگہ نہیں ہوتی۔ سیاحت سےمقامی لوگوں کو روزگار ملے گا، لوگ شہروں کا رخ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 5 سال کے دوران غربت میں کمی آئی ہے۔ ریاست کمزور اور غریب طبقے کی مدد کرتی ہے تو اللہ کی برکت آتی ہے۔ مدینہ کی ریاست کے اصول اپنانے سے غیر مسلم بھی آگے بڑھ گئے ہیں۔ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے والے ممالک خوشحال ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button