تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ہٹائی جائے گی یا نہیں ، فواد چوہدری نے اہم اعلان کردیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ہٹنے کا امکان مسترد کر دیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے بیان دیا تھا کہ کچھ عرصہ بعد تحریک لبیک سے پابندی ہٹ جائے گی۔اسی متعلق جب وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی برقرار رہے گی۔فودا چوہدری نے کہا کہ اس متعلق کوئی کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے۔اس بارے میں کسی کو کوئی کنفیوژن نہیں رہنی چاہیے۔تحریک لبیک قانونی تقاضے استعمال کر سکتی ہیں۔وہ عدالتوں میں اور کمیٹی کے سامنے خود کو پیش کریں گے۔

لیکن فی الحال تک وہ ایک کالعدم جماعت ہے۔گذشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ختم ہونے کا اشارہ دے دیا۔وزیر مملکت علی محمد خان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کسی کے دباؤ میں نہیں آئی اور ریاست کو کوئی بھی شخص اس طرح کے حالات سے دوچار نہیں کر سکتا۔اللہ کا شکر ہے کہ حکومت نے صورتحال پر قابو پایا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے جو وعدے کیے گئے ہیں اس پر مجھے یقین ہے اور اس پر آج مہر تصدیق بھی ثبت ہوگئی ہے۔علی محمد خان نے کہا کہ ضروری معاملات کی انجام دہی کے بعد اس میں کچھ وقت لگے گا لیکن بالآخر ٹی ایل پی پر سے پابندی ختم ہوجائے گی۔جن افراد پر سنگین مقدمات نہیں ہیں انہیں فوری رہا کر دیا جائے گا لیکن جن پر سنگین الزامات ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔مظاہرہ کرنے والے حکومت کے خلاف نہیں تھے۔علی محمد خان نے کہا کہ سعد رضوی اور تحریک لبیک پر پابندی ریورس ہو جائے گی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی یہ بات آج ایک میٹنگ میں کہہ دی ہے۔علی محمد خان نے تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گرد تنظیم ماننے سے انکار کر دیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتا ہوں، امن و امان کے حالات کی وجہ سے تحریک لبیک پر پابندی لگی۔ تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی ہٹانے کے لئے

پروسیس کے تحت آگے بڑھیں گے۔کوئی بھی شخص جو عاشق رسول ﷺ ہو وہ دہشت گرد کیسے ہو سکتا ہے۔کالعدم تحریک لبیک کا شکرگزار ہوں جنہوں نے حکومتی وفد کے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم پی او کے تحت گرفتار لوگوں کو رہا کر دیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button