لوگ مایوس ہو چکے ، یہاں تک کہ پنجاب کی ساری کابینہ مایوس ہے ، عثمان بزدار کے مشیر پھٹ پڑے

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے مشیر عبدالحئی دستی اپنی ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ بہت پریشان ہیں کیوں کہ گڈ گورننس نہیں ہے ، کرپشن ہورہی ہے اور بغیر پیسے کے کوئی کام نہیں ہورہا ، آج وہ وقت ہے جب یہ بات کہیں کہ ملک صحیح سمت میں نہیں جارہا۔عبدالحئی دستی نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب لوگوں کو آپ سے بڑی امیدیں تھیں ، آپ اب بھی آخری امید ہیں ، یقین کریں لوگ رو رہے ہیں کیوں کہ وہ بہت پریشان ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مشیر نے کہا کہ عوام مایوس ہیں کیوں کہ گڈ گورننس نہیں ہے ، حکومت کے پاس اچھے لوگ بھی موجود ہیں کہ جو کام کرسکتے ہیں ، لیکن معلوم نہیں انہین استعمال کیوں نہیں کیا جا رہا؟ خدا کی قسم لوگ مایوس ہیں ، وفاق میں کئی وزراء مایوس ہیں ، جب کہ پنجاب میں ساری کابینہ مایوس ہے۔اس کے علاوہ وفاقی وزی ہوابازی غلام سرور خان بھی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے ، انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے انڈسٹری ، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہ دیا ، خدا کا خوف کرو ، اتنا ظلم اپنے زمیندار کے ساتھ نہ کیا جائے ، امپورٹڈ گندم 2400 روپے من پڑ رہی ہے اپنے زمیندار کو 1800 دے رہے ہیں ، گزشتہ سال ڈی اے پی 28 سو روپے تھی اس سال 5 ہزار ہے ، ڈھائی تین سال میں زرعی سیکٹر کے لیے کچھ نہیں کیا گیا ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت زرعی مصنوعات پر خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔جس میں وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ میں کابینہ میں بیٹھ کر بے بس ہوں ، ہم کہاں کہاں سے گندم امپورٹ کر رہے ہیں لیکن اپنے زمیندار کو حکومت کچھ دینے کو تیار نہیں ہے ، ڈھائی تین سال میں زرعی سیکٹر کیلئے ہم کچھ نہیں کر سکے، زرعی سیکٹر کو ہم ریلیف نہیں دے سکے ، حکومت نے انڈسٹری، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہ دیا ، 52 بلین کے پیکج کا اعلان ہوا تھا کم از کم اس کو یقینی بنایا جائے اور وہ ریلیز ہو ، غیر زرعی طبقے کی آواز میں زیادہ اثر ہے ، میں کابینہ میں ہوں مگر دکھ ہوتا ہے وہاں بھی ہماری بات سنی نہیں جاتی، کابینہ میں بزنس مین کی بات سنی جاتی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button